2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ النُّورِقَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ:{وَالَّذِين...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4745. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ عُوَيْمِرًا أَتَى عَاصِمَ بْنَ عَدِيٍّ وَكَانَ سَيِّدَ بَنِي عَجْلَانَ فَقَالَ كَيْفَ تَقُولُونَ فِي رَجُلٍ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَصْنَعُ سَلْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَتَى عَاصِمٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ فَسَأَلَهُ عُوَيْمِرٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: سورۃ نور کی تفسیر آیت (( والذین یرمون )) ا...)

4745.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عویمر بن حارث ؓ حضرت عاصم بن عدی ؓ کے پاس آئے جو (عویمر کے) قبیلہ بنو عجلان کے سردار تھے اور ان سے پوچھا: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ دیکھے تو تم اس بارے میں کیا کہتے ہو؟ اگر وہ اس کو مار ڈالے تو تم لوگ بھی اسے مار ڈالو گے؟ پھر وہ کیا کرے؟ آپ میرے لیے رسول اللہ ﷺ سے اس مسئلے کا حل دریافت کریں، چنانچہ حضرت عاصم بن عدی ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! (اس مسئلے کا کیا حل ہے؟) رسول اللہ ﷺ نے اس قسم کے سوالات کو برا خیال کیا۔ پھر جب حضرت عویمر ؓ نے حضرت عاصم ؓ سے اپنے مسئلے کا جواب پوچھ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالخَامِسَةُ أَنَّ لَعْنَةَ اللَّ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4746. حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلًا رَأَى مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِيهِمَا مَا ذُكِرَ فِي الْقُرْآنِ مِنْ التَّلَاعُنِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ قُضِيَ فِيكَ وَفِي امْرَأَتِكَ قَالَ فَتَلَاعَنَا وَأَنَا شَاهِدٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَارَقَهَا فَكَانَتْ سُنَّةً أَنْ يُفَرَّقَ بَيْنَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت والخامسۃ ان لعنۃ اللہ علیہ الایۃ کی تف...)

4746.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول! بتائیں اگر کوئی شخص کسی دوسرے کو اپنی بیوی کے ہمراہ مصروف کار دیکھے تو کیا وہ اسے قتل کر دے؟ اس صورت میں آپ اسے بھی (قصاص میں) قتل کر دیں گے؟ یا پھر وہ کیا کرے؟ اللہ تعالٰی نے ان کے متعلق لعان کا حکم نازل فرمایا جو قرآن میں ذکر کیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ’’تمہارے اور تمہاری بیوی کے متعلق فیصلہ ہو چکا ہے۔‘‘ چنانچہ ان دونوں نے لعان کیا۔ میں اس وقت رسول اللہ ﷺ کے پاس موجود تھا۔ آپ نے اس عورت کو اس سے علیحدہ کر دیا۔ اب یہ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ اللِّعَانِ، وَمَنْ طَلَّقَ بَعْدَ اللِّعَانِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5308. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عُوَيْمِرًا العَجْلاَنِيَّ جَاءَ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ الأَنْصَارِيِّ، فَقَالَ لَهُ: يَا عَاصِمُ، أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا، أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ، أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ؟ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَ عَاصِمٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المَسَائِلَ وَعَابَهَا، حَتَّى كَبُرَ عَلَى عَاصِمٍ مَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ...

صحیح بخاری:

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان

(باب: لعان اور لعان کے بعد طلاق دینے کا بیان)

5308.

سیدنا سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ عویمر عجلانی، سیدنا عاصم بن عدی ؓ کے پاس آئے اور ان سے کہا: اے عاصم! مجھے اس آدمی کے متعلق بتاؤ جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر کو پائے تو کیا اسے قتل کرے؟ لیکن پھر اپ لوگ اسے بھی قتل کر دیں گے۔ آخر اسے کیا کرنا چاہیے؟ اے عاصم! میرے لیے یہ مسئلہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھ دو، چنانچہ عاصم ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے یہ مسئلہ پوچھا تو رسول اللہ ﷺ نے اس طرح کے سوالات کو نا پسند فرمایا اور اظہار ناگواری کیا حتیٰ کہ عاصم ؓ نے اس سلسلے میں جو کچھ رسول اللہ ﷺ سے سنا وہ ان پر بہت گراں گزرا۔ جب عاصم ؓ اپنے گھر واپس آئے تو عویمر ان کے پاس آئے اور ک...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ التَّلاَعُنِ فِي المَسْجِدِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5309. حَدَّثَنَا يَحْيَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنِ المُلاَعَنَةِ، وَعَنِ السُّنَّةِ فِيهَا، عَنْ حَدِيثِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَخِي بَنِي سَاعِدَةَ: أَنَّ رَجُلًا مِنَ الأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا، أَيَقْتُلُهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ؟ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِي شَأْنِهِ مَا ذَكَرَ فِي القُرْآنِ مِنْ أَمْرِ المُتَلاَعِنَيْنِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدْ قَضَى اللَّهُ فِيكَ وَفِي امْرَأَتِكَ» قَالَ: فَتَلاَعَنَا...

صحیح بخاری:

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان

(باب: مسجد میں لعان کرنے کا بیان)

5309.

سیدنا سہل بن سعد ؓ جو بنو ساعدہ سے ہیں، ان سے روایت ہے کہ انصار کا ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کی: اللہ کے رسول! آپ اس آدمی کے متعلق کیا کہتے ہیں جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر مرد کو دیکھے، کیا وہ اسے قتل کر دے یا اسے کیا کرنا چاہئے؟ تو اس وقت اللہ تعالٰی نے قرآن مجہد میں وہ آیات نازل فرمائیں جن میں لعان کرنے والوں کے متعلق تفصیلات ہیں۔ نبی ﷺ نے (ان سے) فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے تمہارے اور تمہاری بیوی کے متعلق فیصلہ کر دیا ہے۔“ پھر میاں بیوی دونوں نے مسجد میں لعان کیا۔ میں اس وقت وہاں موجود تھا۔ جب دونوں لعان سے فارغ ہوئے تو انصاری صحابی ن...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ مَنْ أَظْهَرَ الفَاحِشَةَ وَاللَّطْخَ وَالتّ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6854. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الزُّهْرِيُّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ شَهِدْتُ الْمُتَلَاعِنَيْنِ وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً فَرَّقَ بَيْنَهُمَا فَقَالَ زَوْجُهَا كَذَبْتُ عَلَيْهَا إِنْ أَمْسَكْتُهَا قَالَ فَحَفِظْتُ ذَاكَ مِنَ الزُّهْرِيِّ إِنْ جَاءَتْ بِهِ كَذَا وَكَذَا فَهُوَ وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ كَذَا وَكَذَا كَأَنَّهُ وَحَرَةٌ فَهُوَ وَسَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ جَاءَتْ بِهِ لِلَّذِي يُكْرَهُ...

صحیح بخاری: کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : اگر کسی شخص کی بے حیائی اور بے شرمی اور آلود...)

6854.

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے دو لعان کرنے والوں کو دیکھا تھا۔ اس وقت میری عمر پندرہ سال تھی۔ آپ ﷺ نے دونوں کے درمیان جدائی کرا دی تھی۔ شوہر نے کہا تھا: اگر اب بھی میں اپنی بیوی کو اپنے ساتھ رکھوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں جھوٹا ہوں۔ سفیان بیان کرتے ہیں کہ میں نے زہری سے روایت بایں الفاظ محفوظ رکھی: اگر اس عورت کے ہاں ایسا ایسا بچہ پیدا ہوا تو شوہر سچا ہے اور اگر اس کے ہاں ایسا ایسا بچہ پیدا ہوا جیسے چھپکلی ہوتی ہے تو شوہر جھوٹا ہے۔ میں نے زہری سے سنا وہ کہتے تھے کہ اس عورت نے مکروہ حال والے بچے کو جنم دیا تھا۔

...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ قَضَى وَلاَعَنَ فِي المَسْجِدِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7166. حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَهْلٍ أَخِي بَنِي سَاعِدَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَلَاعَنَا فِي الْمَسْجِدِ وَأَنَا شَاهِدٌ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : جو مسجد میں فیصلہ کرے یا لعان کرائے

)

7166.

سیدنا سہل بن سعد ؓ جو بنو ساعدہ قبیلے کے ایک فرد ہیں انہوں نے بتایا کہ ایک انصاری شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور اس نے پوچھا: آپ کا کیا خیال ہے اگر ایک شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی دوسرے مرد کو دیکھے تو کیا اسے قتل کر سکتا ہے؟ پھر مسجد میں ان دونوں کے درمیان لعان کرایا گیا جبکہ میں وہاں موجود تھا۔

...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّعَمُّقِ وَالتَّنَازُع...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7304. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ جَاءَ عُوَيْمِرٌ الْعَجْلَانِيُّ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ فَقَالَ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا فَيَقْتُلُهُ أَتَقْتُلُونَهُ بِهِ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَكَرِهَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا فَرَجَعَ عَاصِمٌ فَأَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَرِهَ الْمَسَائِلَ فَقَالَ عُوَيْمِرٌ وَاللَّهِ لَآتِيَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ ع...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : کسی امر میں تشدد اور سختی کرنا

)

7304.

سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے کہا: سیدنا عویمر عجلانی ؓ سیدنا عاصم بن عدی ؓ کے پاس آئے اور کہا: اس شخص کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ مرد کو پائے اور اس سے قتل کر دیں گے؟ اے عاصم! آپ رسول اللہ ﷺ سے میرے لیے یہ مسلہ دریافت کریں۔ انہوں نے آپ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے اس طرح کے سوالات کو ناپسند فرمایا اور معیوب خیال کیا۔ سیدنا عاصم ؓ نے واپس آکر انہیں بتایا کہ نبی ﷺ نے اس طرح کے سوالات کو ناپسند فرمایا ہے۔ سیدنا عویمر ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! میں خود نبی ﷺ کے پاس جاتا ہوں۔ پھر وہ آئے جبکہ اللہ تعالیٰ نے سیدنا عاصم ؓ کے واپس ج...

10 صحيح مسلم: کِتَابُ اللِّعَانِ (بَابُ اللِّعَانِ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1492. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ عُوَيْمِرًا الْعَجْلَانِيَّ، جَاءَ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ الْأَنْصَارِيِّ، فَقَالَ لَهُ: أَرَأَيْتَ يَا عَاصِمُ لَوْ أَنَّ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ، فَتَقْتُلُونَهُ، أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ؟ فَسَلْ لِي عَنْ ذَلِكَ يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَ عَاصِمٌ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَرِهَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا، حَتَّى كَبُرَ عَلَى عَاصِمٍ مَا سَمِعَ م...

صحیح مسلم:

کتاب: لعان کےاحکام ومسائل

( لعان کےاحکام ومسائل)

1492.

ہمیں یحییٰ بن یحییٰ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے امام مالک کے سامنے قراءت کی کہ ابن شہاب سے روایت ہے، حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں خبر دی کہ عویمر عجلانی رضی اللہ تعالی عنہ حضرت عاصم بن عدی انصاری رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آئے اور ان سے کہا: عاصم! آپ کی کیا رائے ہے اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کے ساتھ کسی مرد کو پائے کیا وہ اسے قتل کر دے، اس پر تو تم اسے (قصاصاً) قتل کر دو گے یا پھر وہ کیا کرے؟ عاصم! میرے لیے اس مسئلے کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھئے۔ چنانچہ عاصم رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا...