1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الجِهَادِ بِإِذْنِ الأَبَوَيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3004. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا العَبَّاسِ الشَّاعِرَ، وَكَانَ - لاَ يُتَّهَمُ فِي حَدِيثِهِ - قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَأْذَنَهُ فِي الجِهَادِ، فَقَالَ: «أَحَيٌّ وَالِدَاكَ؟»، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ»...

Sahi-Bukhari : Fighting for the Cause of Allah (Jihaad) (Chapter: Participation in Jihad with parent's permission )

مترجم: BukhariWriterName

3004. حضرت عبد اللہ بن عمرو  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے جہاد میں شرکت کی اجازت طلب کی۔ آپ نےفرمایا: ’’ کیا تمھارے ماں باپ زندہ ہیں؟‘‘ اس نے عرض کیا: جی ہاں (زندہ ہیں)۔ آپ نے فرمایا: ’’ان کی خدمت کرنے میں خوب محنت کر(یہی تیرا جہاد ہے)۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ لاَ يُجَاهِدُ إِلَّا بِإِذْنِ الأَبَوَيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5972. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، وَشُعْبَةَ، قَالاَ: حَدَّثَنَا حَبِيبٌ، قَالَ: ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي العَبَّاسِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُجَاهِدُ؟ قَالَ: «لَكَ أَبَوَانِ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ»...

Sahi-Bukhari : Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: One should not go for Jihad without the permission of the parents )

مترجم: BukhariWriterName

5972. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے عرض کی: میں جہاد میں شریک ہو جاؤں؟ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ”کیا تیرے والدین زندہ ہیں؟“ اس نے کہا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”تیرے لیے ان کی خدمت کرنا ہی جہاد ہے۔“


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ بِرِّ الْوَالِدَيْنِ وَأَنَّهُمَا أَحَقُّ بِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2549.03. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، أَنَّ نَاعِمًا، مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: أَقْبَلَ رَجُلٌ إِلَى نَبِيِّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أُبَايِعُكَ عَلَى الْهِجْرَةِ وَالْجِهَادِ، أَبْتَغِي الْأَجْرَ مِنَ اللهِ، قَالَ: «فَهَلْ مِنْ وَالِدَيْكَ أَحَدٌ حَيٌّ؟» قَالَ: نَعَمْ، بَلْ كِلَاهُمَا، قَالَ: «فَتَبْتَغِي الْأَجْرَ مِنَ اللهِ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَارْجِعْ إِلَى وَالِدَيْكَ فَأَحْسِنْ صُحْبَتَهُمَا»...

Muslim : The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship (Chapter: Being Dutiful To One's Parents, And Which Of Them Is More Entitled To It )

مترجم: MuslimWriterName

2549.03. حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان کیا کہ ایک شخص نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: میں آپ سے ہجرت اور جہاد پر بیعت کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے اس کا اجر طلب کرتا ہوں، آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہارے والدین میں سے کوئی ایک زندہ ہے؟‘‘ اس نے کہا: جی ہاں، بلکہ دونوں زندہ ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تم اللہ سے اجر کے طالب ہو؟‘‘ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اپنے والدین کے پاس جاؤ اور اچھے برتاؤ سے ان کے ساتھ رہو۔‘‘ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو وَأَبَوَاهُ كَارِهَانِ)

حکم: صحیح

2528. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: جِئْتُ أُبَايِعُكَ عَلَى الْهِجْرَةِ، وَتَرَكْتُ أَبَوَيَّ يَبْكِيَانِ، فَقَال:َ >ارْجِعْ عَلَيْهِمَا, فَأَضْحِكْهُمَا كَمَا أَبْكَيْتَهُمَا<....

Abu-Daud : Jihad (Kitab Al-Jihad) (Chapter: Regarding A Man Who Goes To Battle While His Parents Object )

مترجم: DaudWriterName

2528. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: میں آپ کے پاس ہجرت پر بیعت کے لیے حاضر ہوا ہوں اور اپنے ماں باپ کو روتے ہوئے چھوڑ کر آیا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کے پاس جا اور انہیں ہنسا (اور خوش کر) جیسے کہ تو نے انہیں رلایا ہے۔‘‘ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو وَأَبَوَاهُ كَارِهَانِ)

حکم: صحیح

2529. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أُجَاهِدُ؟ قَالَ: >أَلَكَ أَبَوَانِ؟<، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: >فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ<. قَالَ أَبو دَاود: أَبُو الْعَبَّاسِ هَذَا الشَّاعِرُ اسْمُهُ السَّائِبُ بْنُ فَرُّوخَ....

Abu-Daud : Jihad (Kitab Al-Jihad) (Chapter: Regarding A Man Who Goes To Battle While His Parents Object )

مترجم: DaudWriterName

2529. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں جہاد کرنا چاہتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تیرے ماں باپ ہیں؟‘‘ اس نے کہا ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو، تو انہی میں جہاد کر (ان کی خدمت کر، یہی تیرا جہاد ہے۔)“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سند حدیث میں راوی ابوالعباس یہ شاعر ہے اور اس کا نام سائب بن فروخ ہے۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو وَأَبَوَاهُ كَارِهَانِ)

حکم: صحیح

2530. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ دَرَّاجًا أَبَا السَّمْحِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَجُلًا هَاجَرَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْيَمَنِ، فَقَالَ: >هَلْ لَكَ أَحَدٌ بِالْيَمَنِ؟<، قَالَ: أَبَوَايَ، قَالَ: >أَذِنَا لَكَ؟< قَالَ: لَا، قَالَ: >ارْجِعْ إِلَيْهِمَا فَاسْتَأْذِنْهُمَا, فَإِنْ أَذِنَا لَكَ فَجَاهِدْ، وَإِلَّا فَبِرَّهُمَا<....

Abu-Daud : Jihad (Kitab Al-Jihad) (Chapter: Regarding A Man Who Goes To Battle While His Parents Object )

مترجم: DaudWriterName

2530. سیدنا ابو سعید خدری ؓ کا بیان ہے کہ ایک شخص یمن سے ہجرت کر کے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچا۔ آپ ﷺ نے اس سے پوچھا: ’’کیا یمن میں تیرا کوئی عزیز بھی ہے؟‘‘ اس نے کہا: میرے ماں باپ ہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ’’کیا انہوں نے تجھے اجازت دی ہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کے پاس واپس جا اور ان سے اجازت طلب کر۔ اگر وہ اجازت دے دیں تو جہاد کر ورنہ ان کی خدمت کر۔‘‘ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ خَرَجَ فِي الْغَزْوِ وَتَر...)

حکم: صحیح

1671. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ وَشُعْبَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُهُ فِي الْجِهَادِ فَقَالَ أَلَكَ وَالِدَانِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو الْعَبَّاسِ هُوَ الشَّاعِرُ الْأَعْمَى الْمَكِّيُّ وَاسْمُهُ السَّائِبُ بْنُ فَرُّوخَ...

Tarimdhi : The Book on Jihad (Chapter: What Has Benn Related About One Who Goes Out For Battle Abandoning His Parents )

مترجم: TrimziWriterName

1671. عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں: ایک آدمی جہاد کی اجازت طلب کرنے کے لیے نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضرہوا، آپﷺ نے پوچھا: ’’کیا تمہارے ماں باپ (زندہ) ہیں؟ اس نے کہا: ہاں، آپﷺ نے فرمایا: ’’ان کی خدمت کی کوشش میں لگے رہو‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابن عباس سے بھی روایت ہے۔ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ عَمِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَلَى...)

حکم: حسن

3109. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَجْتَمِعَانِ فِي النَّارِ مُسْلِمٌ قَتَلَ كَافِرًا ثُمَّ سَدَّدَ وَقَارَبَ وَلَا يَجْتَمِعَانِ فِي جَوْفِ مُؤْمِنٍ غُبَارٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَفَيْحُ جَهَنَّمَ وَلَا يَجْتَمِعَانِ فِي قَلْبِ عَبْدٍ الْإِيمَانُ وَالْحَسَدُ...

Sunan-nasai : The Book of Jihad (Chapter: The Virtue Of The One Who Strives In The Cause Of Allah On His Feet )

مترجم: NisaiWriterName

3109. حضرت ابوہریرہؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ”اللہ کے راستے میں اڑنے والا غبار اور جہنم کا دھواں کسی مومن کے پیٹ میں کبھی جمع نہیں ہوں گے۔ اسی طرح بخل اور ایمان کبھی بھی کسی انسان کے دل میں جمع نہیں ہوں گے۔“


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ عَمِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَلَى...)

حکم: صحیح

3110. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ اللَّجْلَاجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَجْتَمِعُ غُبَارٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَدُخَانُ جَهَنَّمَ فِي جَوْفِ عَبْدٍ أَبَدًا وَلَا يَجْتَمِعُ الشُّحُّ وَالْإِيمَانُ فِي قَلْبِ عَبْدٍ أَبَدًا...

Sunan-nasai : The Book of Jihad (Chapter: The Virtue Of The One Who Strives In The Cause Of Allah On His Feet )

مترجم: NisaiWriterName

3110. حضرت ابوہرہرہؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”اللہ کے راستے میں اڑنے والا غبار اور جہنم کا دھواں کسی ایک آدمی کے چہرے میں کبھی جمع نہیں ہوں گے۔ اور بخل اور ایمان بھی کسی انسان کے دل میں جمع نہیں ہوتے۔“


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ الرَّجُلِ يَغْزُو وَلَهُ أَبَوَانِ)

حکم: صحیح

2781.01. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ عَنْ أَبِيهِ طَلْحَةَ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ جَاهِمَةَ السُّلَمِيِّ أَنَّ جَاهِمَةَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ بْن مَاجَةَ هَذَا جَاهِمَةُ بْنُ عَبَّاسِ بْنِ مِرْدَاسٍ السُّلَمِيُّ الَّذِي عَاتَبَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ....

Ibn-Majah : The Chapters on Jihad (Chapter: A Man Who Goes To Fight When His Parents Are Still Alive )

مترجم: MajahWriterName

2781.01. ہارون بن عبداللہ حمال کے واسطےسے مروی روایت میں ہے کہ حضرت جاہمہ ؓ نے نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر(مندرجہ بالا بات) عرض کی تھی۔ امام ابن ماجہ ؓ نے فرمایا: جاہمہ ؓ انہی عباس بن مرداس سلمی ؓ کے بیٹے ہیں جنہوں نے غزوۂ حنین کے موقع پر نبیﷺ سے شکوہ کیا تھا۔