1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ تَأْخِيرِ الظُّهْرِ إِلَى العَصْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

543. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِالْمَدِينَةِ سَبْعًا وَثَمَانِيًا: الظُّهْرَ وَالعَصْرَ وَالمَغْرِبَ وَالعِشَاءَ ، فَقَالَ أَيُّوبُ: لَعَلَّهُ فِي لَيْلَةٍ مَطِيرَةٍ، قَالَ: عَسَى...

Sahi-Bukhari : Times of the Prayers (Chapter: To deny the Zuhr (prayer) up to the 'Asr (prayer) time )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

543. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ میں ظہر اور عصر کی آٹھ رکعتیں اور مغرب و عشاء کی سات رکعتیں (ایک ساتھ) پڑھیں۔ ایوب سختیانی نے کہا: شاید بارانی شب میں ایسا کیا ہو؟ جابر بن زید راوی نے کہا: شاید۔


2 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

706.02. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ كِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمَدِينَةِ فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ فِي حَدِيثِ وَكِيعٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ لِمَ فَعَلَ ذَلِكَ قَالَ كَيْ لَا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ وَفِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ قِيلَ لِابْ...

Muslim : The Book of Prayer - Travellers (Chapter: Joining two prayers when not traveling )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

706.02. ابو معاویہ اور وکیع دونوں نے اعمش سے روایت کیا، انھوں نے حبیب بن ثابت سے انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ظہر،عصر اور مغرب،عشاء کو مدینہ میں کسی خوف اور بارش کے بغیر جمع کیا۔ وکیع کی روایت میں ہے (سعید نے) کہا: میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا: آپ ﷺ نے ایسا کیوں کیا؟ انھوں نے کہا: تاکہ اپنی امت کو دشواری میں مبتلا نہ کریں اور ابو معاویہ کی حدیث میں ہے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا گیا: آپ ﷺ نے کیا چاہتے ہوئے ایسا کیا؟ انھوں نے کہا: آپﷺ نے چاہا اپنی امت کو...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

1210. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ الْمَكِّيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَال:َ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا,فِي غَيْرِ خَوْفٍ، وَلَا سَفَرٍ. قَالَ قَالَ مَالِكٌ: أَرَى ذَلِكَ كَانَ فِي مَطَرٍ. قَالَ أَبو دَاود: وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ نَحْوَهُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ وَرَوَاهُ قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ قَالَ: فِي سَفْرَةٍ سَافَرْنَاهَا إِلَى تَبُوكَ....

Abu-Daud : Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Rules of Law about the Prayer during Journey (Chapter: Combining Between Two Prayers )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1210. سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کی نمازیں بغیر کسی خوف یا سفر کے اکٹھی پڑھیں۔ امام مالک ؓ کہتے ہیں، میرا خیال ہے کہ بارش میں ایسے کیا تھا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ حماد بن سلمہ نے ابوالزبیر سے اسی کی مانند روایت کیا ہے جبکہ قرہ بن خالد نے ابوالزبیر سے روایت کیا تو کہا: وہ سفر جو ہم نے تبوک کی جانب کیا تھا (اس میں آپ نے یہ نمازوں جمع کر کے پڑھی تھیں)۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

1211. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ، وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمَدِينَةِ,مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ، فَقِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ: مَا أَرَادَ إِلَى ذَلِكَ؟ قَالَ: أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ....

Abu-Daud : Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Rules of Law about the Prayer during Journey (Chapter: Combining Between Two Prayers )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1211. سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ میں (مقیم ہوتے ہوئے) بغیر کسی خوف یا بارش کے ظہر و عصر کی اور مغرب و عشاء کی نمازیں جمع کر کے پڑھیں۔ سیدنا ابن عباس ؓ سے پوچھا گیا کہ آپ ﷺ کا اس سے کیا مقصد تھا؟ انہوں نے کہا: یہی کہ امت کو مشقت نہ ہو۔


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ صَلَاةِ السَّفَرِ (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

1214. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ح، وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ ثَمَانِيًا وَسَبْعًا,الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ. وَلَمْ يَقُلْ سُلَيْمَانُ وَمُسَدَّدٌ: بِنَا. قَالَ أَبو دَاود: وَرَوَاهُ صَالِحٌ مَوْلَى التَّوْأَمَةِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: >فِي غَيْرِ مَطَرٍ....

Abu-Daud : Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Rules of Law about the Prayer during Journey (Chapter: Combining Between Two Prayers )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1214. سیدنا ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینے میں ہم کو آٹھ رکعتیں اور سات رکعتیں یعنی ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کی نمازیں (جمع کر کے) پڑھائیں۔ سلیمان اور مسدد نے یہ نہیں کہا کہ ”ہمیں پڑھائیں“ (بلکہ یہ کہا کہ آپ نے پڑھیں)۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ صالح مولیٰ التوامۃ کی روایت میں جو ابن عباس سے ہے، کہا: ”بغیر بارش کے۔“ (یہ نمازیں جمع کیں)۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْن...)

حکم: صحیح()(الألباني)

187. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَبَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمَدِينَةِ مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ قَالَ فَقِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ مَا أَرَادَ بِذَلِكَ قَالَ أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ قَدْ رُوِيَ عَنْهُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ رَوَاهُ جَابِرُ بْنُ زَيْدٍ وَسَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَقِيقٍ الْعُقَيْلِيُّ وَقَ...

Tarimdhi : The Book on Salat (Prayer) (Chapter: What Has Been Related About Combining Two Prayers While [A Resident] )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

187. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے بغیر خوف اور بارش۱؎ کے مدینے میں ظہر اور عصر کو ایک ساتھ اور مغرب اور عشاء کو ایک ساتھ جمع کیا۲؎۔ ابن عباس ؓ سے پوچھا گیا کہ نبی اکرم ﷺ کا اس سے کیا منشأ تھی؟ کہا: آپ ﷺ کا منشأ یہ تھی کہ آپ اپنی امت کو کسی پریشانی میں نہ ڈالیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں ابوہریرہ ؓ سے بھی روایت ہے۔ ۲- ابن عباس ؓ کی حدیث کئی سندوں سے مروی ہے، ابن عباس ؓ سے اس کے خلاف بھی مرفوعاََ مروی ہے۳؎۔ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَر...)

حکم: سكت عنه الشيخ الألباني()(الألباني)

602. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ وَاسْمُهُ غَزْوَانُ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي بِالْمَدِينَةِ يَجْمَعُ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ قِيلَ لَهُ لِمَ قَالَ لِئَلَّا يَكُونَ عَلَى أُمَّتِهِ حَرَجٌ...

Sunan-nasai : The Book of the Times (of Prayer) (Chapter: Combining Two Prayers While A Resident )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

602. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ میں ظہر وعصر اور مغرب و عشاء بغیر کسی خوف اور بارش کے اکٹھی کرکے پڑھیں۔ کہا گیا: کیوں؟ انھوں نے فرمایا: تاکہ آپ کی امت پر تنگی نہ ہو۔