قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ التَّكْبِيرِ عَلَى الجَنَازَةِ أَرْبَعًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ حُمَيْدٌ: «صَلَّى بِنَا أَنَسٌ ؓ، فَكَبَّرَ ثَلاَثًا، ثُمَّ سَلَّمَ فَقِيلَ لَهُ، فَاسْتَقْبَلَ القِبْلَةَ، ثُمَّ كَبَّرَ الرَّابِعَةَ، ثُمَّ سَلَّمَ»

1333. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَى النَّجَاشِيَّ فِي الْيَوْمِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ وَخَرَجَ بِهِمْ إِلَى الْمُصَلَّى فَصَفَّ بِهِمْ وَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور حمید طویل نے بیان کیا کہ ہمیں انس بن مالکؓ نے نماز پڑھائی تو تین تکبیریں کہیں پھر سلام پھیر دیا۔ اس پر انہیں لوگوں نے یاد دہانی کرائی تو دوبارہ قبلہ رخ ہو کر چوتھی تکبیر بھی کہی پھر سلام پھیرا۔

1333.

حضرت ابو ہریرہ ؓ  سے روایت ہے کہ جس دن حبشہ کے بادشاہ نجاشی کی وفات ہوئی تو اسی روز رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اس کے فوت ہونے کی خبرسنائی ۔ صحابہ کرام ؓ  کے ہمراہ آپ عید گاہ تشریف لے گئے ان کی صف بندی کی اور اس کی نماز جنازہ میں آپ نے چار تکبیریں کہیں۔