1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: المُصَلِّي يُنَاجِي رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

532. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم قَالَ: «اعْتَدِلُوا فِي السُّجُودِ، وَلاَ يَبْسُطْ ذِرَاعَيْهِ كَالكَلْبِ، وَإِذَا بَزَقَ فَلاَ يَبْزُقَنَّ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، فَإِنَّهُ يُنَاجِي رَبَّهُ ...

Sahi-Bukhari : Times of the Prayers (Chapter: A person in Salat (prayer) is speaking in private to his Lord (Allah) )

مترجم: BukhariWriterName

532. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’سجدہ اچھی طرح اطمینان سے کرو اور تم میں سے کوئی بھی اپنے بازوؤں کو کتے کی طرح نہ بچھائے۔ اگر اسے تھوکنے کی ضرورت ہو تو اپنے آگے اور دائیں جانب نہ تھوکے کیونکہ وہ اپنے پروردگار سے مناجات کر رہا ہوتا ہے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الِاعْتِدَالِ فِي السُّجُودِ، وَوَضْعِ الْكَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

493.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، ح قَالَ: وَحَدَّثَنِيهِ يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ جَعْفَرٍ وَلَا يَتَبَسَّطْ أَحَدُكُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الْكَلْبِ...

Muslim : The Book of Prayers (Chapter: Moderation In Prostration; Placing The Hands On The Ground, Keeping The Elbows Up, Away From The Sides, And Lifting The Belly Up Off The Thighs When Prostrating )

مترجم: MuslimWriterName

493.01. محمد بن جعفر اور خالد بن حارث نے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔ ابن جعفر کی روایت میں ہے: ’’کوئی شخص تکلف کر کے اپنے بازو اس طرح نہ بچھائے جس طرح کتا بچھاتا ہے۔‘‘


5 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ طُولِ الْقِيَامِ مِنْ الرُّكُوعِ وَبَيْنَ ال...)

حکم: صحیح

854. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو كَامِلٍ دَخَلَ حَدِيثُ أَحَدِهِمَا فِي الْآخَرِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ رَمَقْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَبُو كَامِلٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ فَوَجَدْتُ قِيَامَهُ كَرَكْعَتِهِ وَسَجْدَتِهِ وَاعْتِدَالَهُ فِي الرَّكْعَةِ كَسَجْدَتِهِ وَجِلْسَتَهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ وَسَجْدَتَهُ مَا بَيْنَ التَّسْلِيمِ وَالِانْصِرَافِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَاءِ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ مُسَدَّدٌ فَرَكْعَتُهُ وَاعْتِدَالُه...

Abu-Daud : The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer (Chapter: The Prolonged Standing After The Ruku' And (The Sitting) Betwen The Two Prostration )

مترجم: DaudWriterName

854. سیدنا براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو نماز میں بڑے غور سے دیکھا، تو میں نے پایا کہ آپ کا قیام آپ کے رکوع اور سجدے کے برابر ہوتا تھا۔ اور آپ کا رکوع سے اعتدال (قومہ) آپ کے سجدے کے برابر ہوتا تھا۔ اور آپ ﷺ کا دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا اور سجدہ جو سلام اور پھرنے کے مابین ہوتا برابر ہوتے تھے۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ مسدد نے روایت کیا کہ آپ کا رکوع، رکوع اور سجدے کے درمیان اعتدال (قیام، قومہ)، پھر آپ کا سجدہ پھر سلام اور پھرنے کے درمیان بیٹھنا تقریباً برابر ہوتے تھے۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الاِعْتِدَالِ فِي السُّجُودِ​)

حکم: صحیح

275. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَجَدَ أَحَدُكُمْ فَلْيَعْتَدِلْ وَلَا يَفْتَرِشْ ذِرَاعَيْهِ افْتِرَاشَ الْكَلْبِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ وَأَنَسٍ وَالْبَرَاءِ وَأَبِي حُمَيْدٍ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ يَخْتَارُونَ الِاعْتِدَالَ فِي السُّجُودِ وَيَكْرَهُونَ الِافْتِرَاشَ كَافْتِرَاشِ السَّبُعِ...

Tarimdhi : The Book on Salat (Prayer) (Chapter: What Has Been Related About Being Balanced During Prostration )

مترجم: TrimziWriterName

275. جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اعتدال کرے۱؎ اور اپنے ہاتھ کو کتے کی طرح نہ بچھائے‘‘۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- جابر کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں عبدالرحمن بن شبل، انس، براء، ابو حمید اور عائشہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- اہل علم کا عمل اسی پر ہے، وہ سجدے میں اعتدال کو پسند کرتے ہیں اور ہاتھ کو درندے کی طرح بچھانے کو مکروہ سمجھتے ہیں۔ ...