1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ رِثَاءِ النَّبِيِّ ﷺ سَعْدَ ابْنَ خَوْلَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1295. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي عَامَ حَجَّةِ الوَدَاعِ مِنْ وَجَعٍ اشْتَدَّ بِي، فَقُلْتُ: إِنِّي قَدْ بَلَغَ بِي مِنَ الوَجَعِ وَأَنَا ذُو مَالٍ، وَلاَ يَرِثُنِي إِلَّا ابْنَةٌ، أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَيْ مَالِي؟ قَالَ: «لاَ» فَقُلْتُ: بِالشَّطْرِ؟ فَقَالَ: «لاَ» ثُمَّ قَالَ: «الثُّلُثُ وَالثُّلُثُ كَبِيرٌ - أَوْ كَثِيرٌ - إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ، خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النّ...

Sahi-Bukhari : Funerals (Al-Janaa'iz) (Chapter: The sorrow of the Prophet (pbuh) for Sa'ad bin Khaula )

مترجم: BukhariWriterName

1295. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ  سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے سال جبکہ میں ایک سنگین مرض میں مبتلا تھا، میری عیادت کے لیے تشریف لاتے تھے۔ میں نے عرض کیا:میری بیماری کی انتہائی شدت کو تو آپ دیکھ ہی رہے ہیں، میں ایک مالدار آدمی ہوں مگر میری ایک بیٹی کے سوا میرا اور کوئی وارث نہیں۔ کیا میں اپنے مال سے دو تہائی خیرات کرسکتا ہوں؟آپ نے فرمایا:’’نہیں۔‘‘ میں نےعرض کیا:کیا اپناآدھا مال؟ آپ نے فرمایا:’’نہیں۔‘‘ میں نے پھر عرض کیا:کیاایک تہائی خیرات کردوں؟آپ نے فرمایا:’’ایک تہائی خیرات کرنے می...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ الحَلْقِ عِنْدَ المُصِيبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1296. وَقَالَ الحَكَمُ بْنُ مُوسَى: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرٍ: أَنَّ القَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ حَدَّثَهُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: وَجِعَ أَبُو مُوسَى وَجَعًا شَدِيدًا، فَغُشِيَ عَلَيْهِ وَرَأْسُهُ فِي حَجْرِ امْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَرُدَّ عَلَيْهَا شَيْئًا، فَلَمَّا أَفَاقَ، قَالَ: أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَرِئَ مِنَ الصَّالِقَةِ وَالحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ»...

Sahi-Bukhari : Funerals (Al-Janaa'iz) (Chapter: Shaving the head on a calamity is forbidden )

مترجم: BukhariWriterName

1296. حضرت ابو بردہ بن ابو موسیٰ اشعری ؒ  سے روایت ہے کہ ایک دفعہ ابو موسیٰ ؑ سخت بیمار ہوئے اور ان پر غشی طاری ہوگئی۔ ان کاسر ان کے گھر کی ایک عورت کی گود میں تھا(وہ رونے لگی) حضرت ابو موسیٰ ؑ اشعری ؓ  میں اتنی طاقت نہ تھی کہ اسے منع کرتے۔ ہوش آیا تو کہنے لگے:میں اس شخص سے بری ہوں جس سے حضرت محمد ﷺ نے اظہار براءت فرمایا ہے۔ یقیناً رسول اللہ ﷺ نے مصیبت کے وقت چلاکررونے والی، سرمنڈانے والی اور گریبان پھاڑنے والی عورت سے اظہار براءت فرمایاہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ الوَصَايَا وَقَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «وَصِيَّةُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2738. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَهُ شَيْءٌ يُوصِي فِيهِ، يَبِيتُ لَيْلَتَيْنِ إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَكْتُوبَةٌ عِنْدَهُ» تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

Sahi-Bukhari : Wills and Testaments (Wasaayaa) (Chapter: Al-Wasaya )

مترجم: BukhariWriterName

2738. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی مسلمان کو یہ لائق نہیں کہ وہ اپنی کسی چیز میں وصیت کرنا چاہتا ہومگر دو راتیں بھی اس حالت میں گزارے کہ اس کے پاس وصیت تحریری شکل میں موجود نہ ہو۔‘‘ محمد بن مسلم نے عمرو کے ذریعے سے ابن عمر  ؓ کے نبی کریم ﷺ سے روایت کرنے میں مالک کی متابعت کی ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ وَضْعِ اليَدِ عَلَى المَرِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5659. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا الجُعَيْدُ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ سَعْدٍ، أَنَّ أَبَاهَا، قَالَ: تَشَكَّيْتُ بِمَكَّةَ شَكْوًا شَدِيدًا، فَجَاءَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، فَقُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنِّي أَتْرُكُ مَالًا، وَإِنِّي لَمْ أَتْرُكْ إِلَّا ابْنَةً وَاحِدَةً، فَأُوصِي بِثُلُثَيْ مَالِي وَأَتْرُكُ الثُّلُثَ؟ فَقَالَ: «لاَ» قُلْتُ: فَأُوصِي بِالنِّصْفِ وَأَتْرُكُ النِّصْفَ؟ قَالَ: «لاَ» قُلْتُ: فَأُوصِي بِالثُّلُثِ وَأَتْرُكُ لَهَا الثُّلُثَيْنِ؟ قَالَ: «الثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ» ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى جَبْهَتِهِ، ثُمَّ مَسَحَ يَدَهُ عَلَى وَجْهِي ...

Sahi-Bukhari : Patients (Chapter: Placing the hand on the patient )

مترجم: BukhariWriterName

5659. سیدہ عائشہ بنت سعد بن ابی وقاص‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ان کے والد گرامی نے کہا: میں مکہ مکرمہ میں سخت بیمار ہو گیا تو نبی ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں مال چھوڑ رہا ہوں اور میری صرف ایک ہی بیٹی ہے۔ اسکے علاوہ میرا کوئی دوسرا (وارث) نہیں کیا میں دو تہائی مال کی وصیت کر سکتا ہوں اور ایک تہائی اس کے لیے چھوڑ دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا نہ کرو۔“ میں نے عرض کی: پھر نصف ترکہ کی وصیت کر دوں اور نصف رہنے دوں؟ آپ نے فرمایا: ”یہ بھی نہ کرو۔“ میں نے پھر عرض کی: میں ایک تہائی کی وصیت کر دوں اور دو تہائی رہنے دوں؟ آپ نے ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ وَصِيَّةُ الرَّجُلِ مَكتُوبِةٌ عِندَهُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1627. حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، لَهُ شَيْءٌ يُرِيدُ أَنْ يُوصِيَ فِيهِ، يَبِيتُ لَيْلَتَيْنِ، إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ مَكْتُوبَةٌ عِنْدَهُ»،...

Muslim : The Book of Wills (Chapter: A Man's Will Should Be Written With Him )

مترجم: MuslimWriterName

1627. یحییٰ بن سعید قطان نے ہمیں عبیداللہ سے حدیث بیان کی کہا: مجھے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی مسلمان کو، جس کے پاس کچھ ہو اور وہ اس میں وصیت کرنا چاہتا ہو، اس بات کا حق نہیں کہ وہ دو راتیں (بھی) گزارے مگر اس طرح کہ اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی ہو۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ وَصِيَّةُ الرَّجُلِ مَكتُوبِةٌ عِندَهُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1627.02. حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ، كِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ، ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ، كُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ عُبَيْدِ الل...

Muslim : The Book of Wills (Chapter: A Man's Will Should Be Written With Him )

مترجم: MuslimWriterName

1627.02. ایوب، یونس، اسامہ بن زید لیثی اور ہشام بن سعد سب نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے عبیداللہ کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی اور ان سب نے کہا: ’’اس کے پاس کوئی (ایسی) چیز ہے جس میں وہ وصیت کرے۔‘‘ البتہ ایوب کی حدیث میں ہے کہ انہوں نے کہا: ’’وہ اس میں وصیت کرنا چاہتا ہو‘‘ عبیداللہ سے یحییٰ کی روایت کی طرح۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْوَصِيَّةِ (بَابُ وَصِيَّةُ الرَّجُلِ مَكتُوبِةٌ عِندَهُ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1627.03. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، لَهُ شَيْءٌ يُوصِي فِيهِ، يَبِيتُ ثَلَاثَ لَيَالٍ، إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ عِنْدَهُ مَكْتُوبَةٌ»، قَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ: «مَا مَرَّتْ عَلَيَّ لَيْلَةٌ مُنْذُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَلِكَ إِلَّا وَعِنْدِي وَصِيَّتِي»،...

Muslim : The Book of Wills (Chapter: A Man's Will Should Be Written With Him )

مترجم: MuslimWriterName

1627.03. عمرو بن حارث نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے سالم سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ نے فرمایا: ’’کسی مسلمان آدمی کے لیے، جس کے پاس کوئی (ایسی) چیز ہو جس میں وہ وصیت کرے، یہ جائز نہیں کہ وہ تین راتیں (بھی) گزارے مگر اس طرح کہ اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی ہو۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا: میں نے جب سے رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمان سنا ہے مجھ پر ایک رات بھی نہیں گزری مگر میری وصیت میرےپاس موجود تھی۔ ...