1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: مَتَى يَقْعُدُ إِذَا قَامَ لِلْجَنَازَةِ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1308. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ جِنَازَةً فَإِنْ لَمْ يَكُنْ مَاشِيًا مَعَهَا فَلْيَقُمْ حَتَّى يُخَلِّفَهَا أَوْ تُخَلِّفَهُ أَوْ تُوضَعَ مِنْ قَبْلِ أَنْ تُخَلِّفَهُ...

Sahi-Bukhari : Funerals (Al-Janaa'iz) (Chapter: when should one sit after standing for the funeral procession? )

مترجم: BukhariWriterName

1308. حضرت عام بن ربیعہ ؓ  سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی جنازہ دیکھے تو خواہ اس کےساتھ نہ جائے مگر کھڑا ضرورہو جائے حتی کہ وہ جنازے کو پیچھے چھوڑدے یا جنازہ اسے پیچھے چھوڑجائے یا پیچھے چھوڑنے سے قبل جنازہ زمین پر رکھ دیا جائے۔‘‘ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَشْيِ أَمَامَ الْجَنَازَةِ)

حکم: صحیح

3180. حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَأَحْسَبُ أَنَّ أَهْلَ زِيَادٍ أَخْبَرُونِي أَنَّهُ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الرَّاكِبُ يَسِيرُ خَلْفَ الْجَنَازَةِ وَالْمَاشِي يَمْشِي خَلْفَهَا وَأَمَامَهَا وَعَنْ يَمِينِهَا وَعَنْ يَسَارِهَا قَرِيبًا مِنْهَا وَالسِّقْطُ يُصَلَّى عَلَيْهِ وَيُدْعَى لِوَالِدَيْهِ بِالْمَغْفِرَةِ وَالرَّحْمَةِ...

Abu-Daud : Funerals (Kitab Al-Jana'iz) (Chapter: Walking In Front Of The Janazah )

مترجم: DaudWriterName

3180. سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”سوار آدمی جنازہ کے پیچھے چلے اور پیدل لوگ اس کے پیچھے، آگے، دائیں اور بائیں اس کے قریب قریب چلیں، اور بچہ جو ناقص پیدا ہو اس کی بھی نماز جنازہ پڑھی جائے اور اس کے ماں باپ کے لیے مغفرت اور رحمت کی دعا کی جائے۔“ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْإِسْرَاعِ بِالْجَنَازَةِ)

حکم: ضعیف

3184. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ يَحْيَى الْمُجَبِّرِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي مَاجِدَةَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ سَأَلْنَا نَبِيَّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمَشْيِ مَعَ الْجَنَازَةِ فَقَالَ مَا دُونَ الْخَبَبِ إِنْ يَكُنْ خَيْرًا تَعَجَّلَ إِلَيْهِ وَإِنْ يَكُنْ غَيْرَ ذَلِكَ فَبُعْدًا لِأَهْلِ النَّارِ وَالْجَنَازَةُ مَتْبُوعَةٌ وَلَا تُتْبَعُ لَيْسَ مَعَهَا مَنْ تَقَدَّمَهَا قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ ضَعِيفٌ هُوَ يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ يَحْيَى الْجَابِرُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا كُوفِيٌّ وَأَبُو مَاجِدَةَ بَصْرِي...

Abu-Daud : Funerals (Kitab Al-Jana'iz) (Chapter: Hastening With The Janazah )

مترجم: DaudWriterName

3184. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ ہم نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ جنازے کے ساتھ چلنے کا کیا ادب ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”درمیانی سی تیز رفتار سے چلا جائے، اگر وہ نیک ہے تو بھلائی کی طرف جلدی لے جاتے ہو اور اگر وہ اس کے سوا ہے تو دوزخیوں کے لیے ہلاکت ہے۔ جنازہ آگے آگے ہونا چاہیئے، پیچھے نہیں ہونا چاہیئے ایسا نہ ہو کہ کوئی اس کے آگے چلے۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت ضعیف ہے (یحییٰ الجمیر) یہ یحییٰ بن عبداللہ ہے اور یہی یحییٰ الجابر ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: یہ کوفی ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: ابوماجدہ بصریٰ، غیر معروف راوی ہے۔ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَشْيِ أَمَامَ الْجَنَازَةِ...)

حکم: صحیح

1009. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ أَبَاهُ كَانَ يَمْشِي أَمَامَ الْجَنَازَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ هَكَذَا رَوَاهُ ابْنُ جُرَيْجٍ وَزِيَادُ بْنُ سَعْدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ وَرَوَى مَعْمَرٌ وَيُونُسُ بْنُ يَزِيدَ وَمَالِكٌ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْحُفَّاظِ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ ...

Tarimdhi : The Book on Jana''iz (Funerals) (Chapter: What Has Been Related About Walking In Front Of (The Deceased Being Carried For) The Funeral )

مترجم: TrimziWriterName

1009. ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ، ابوبکر اور عمر ؓ جنازے کے آگے آگے چلتے تھے۔ زہری یہ بھی کہتے ہیں کہ مجھے سالم بن عبداللہ نے خبردی کہ ان کے والد عبداللہ بن عمرجنازے کے آگے چلتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ عبداللہ بن عمر ؓ کی حدیث اسی طرح ہے، اسے ابن جریج، زیاد بن سعد اوردیگرکئی لوگوں نے زہری سے ابن عیینہ کی حدیث ہی کی طرح روایت کیا ہے، اورزہری نے سالم بن عبداللہ سے اور سالم نے اپنے والد ابن عمرسے روایت کی ہے۔ معمر، یونس بن یزید اور حفاظ میں سے اوربھی کئی لوگوں نے زہری سے روایت کی ہے کہ نبی اکرمﷺ جنازے کے آگے چلتے تھے۔ زہری کہتے ہیں کہ مجھے س...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَشْيِ أَمَامَ الْجَنَازَةِ...)

حکم: صحیح

1010. حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ كَانُوا يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ هَذَا حَدِيثٌ خَطَأٌ أَخْطَأَ فِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ وَإِنَّمَا يُرْوَى هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ كَانُوا يَمْشُونَ أَمَامَ الْجَنَازَةِ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ أ...

Tarimdhi : The Book on Jana''iz (Funerals) (Chapter: What Has Been Related About Walking In Front Of (The Deceased Being Carried For) The Funeral )

مترجم: TrimziWriterName

1010. انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ، ابوبکر، عمر اورعثمان‬ ؓ ج‬نازے کے آگے چلتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا، توانہوں نے کہا: یہ حدیث غلط ہے اس میں محمد بن بکر نے غلطی کی ہے۔ یہ حدیث یونس سے روایت کی جاتی ہے، اوریونس زہری سے (مرسلاً) روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ، ابوبکر اورعمر جنازے کے آگے چلتے تھے۔ زہری کہتے ہیں: مجھے سالم بن عبداللہ نے خبردی ہے کہ ان کے والد جنازے کے آگے آگے چلتے تھے۔ ۲۔ محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: یہ زیادہ صحیح ہے۔ (دیکھئے سابقہ حدیث ۱۰۰۹) ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَشْيِ خَلْفَ الْجَنَازَةِ​)

حکم: ضعیف

1011. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ يَحْيَى إِمَامِ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ عَنْ أَبِي مَاجِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمَشْيِ خَلْفَ الْجَنَازَةِ قَالَ مَا دُونَ الْخَبَبِ فَإِنْ كَانَ خَيْرًا عَجَّلْتُمُوهُ وَإِنْ كَانَ شَرًّا فَلَا يُبَعَّدُ إِلَّا أَهْلُ النَّارِ الْجَنَازَةُ مَتْبُوعَةٌ وَلَا تَتْبَعُ وَلَيْسَ مِنْهَا مَنْ تَقَدَّمَهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا يُعْرَفُ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِي...

Tarimdhi : The Book on Jana''iz (Funerals) (Chapter: What Has Been Related About Walking Behind (The Deceased Being Carried For) The Funeral )

مترجم: TrimziWriterName

1011. عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے جنازے کے پیچھے چلنے کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا:’’ایسی چال چلے جودُلکی چال سے دھیمی ہو۔ اگر وہ نیک ہے توتم اسے جلدی قبرمیں پہنچا دوگے اور اگر برا ہے توجہنمیوں ہی کو دور ہٹایا جاتا ہے۔ جنازہ کے پیچھے چلنا چاہئے، اس سے آگے نہیں ہوناچاہئے، جو جنازہ کے آگے چلے وہ اس کے ساتھ جانے والوں میں سے نہیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث عبداللہ بن مسعود ؓ سے صر ف اسی سند سے جانی جاتی ہے۔ ۲۔ میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو ابوحامد کی اس حدیث کوضعیف بتاتے سناہے۔ ۳۔ م...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ عَلَى الأَطْفَالِ​)

حکم: صحیح

1031. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ ابْنُ بِنْتِ أَزْهَرَ السَّمَّانِ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ حَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الرَّاكِبُ خَلْفَ الْجَنَازَةِ وَالْمَاشِي حَيْثُ شَاءَ مِنْهَا وَالطِّفْلُ يُصَلَّى عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ رَوَاهُ إِسْرَائِيلُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِه...

Tarimdhi : The Book on Jana''iz (Funerals) (Chapter: What Has Been Related About Salat For (The Funerals Of) Children )

مترجم: TrimziWriterName

1031. مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’سواری والے جنازے کے پیچھے رہے، پیدل چلنے والے جہاں چاہے رہے، اور بچوں کی بھی صلاۃ جنازہ پڑھی جائے گی‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اسرائیل اوردیگر کئی لوگوں نے اِسے سعید بن عبداللہ سے روایت کیا ہے۔ ۳۔ صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کااسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ بچے کی صلاۃِ جنازہ یہ جان لینے کے بعدکہ اس میں جان ڈال دی گئی تھی پڑھی جائے گی گو (ولادت کے وقت) وہ رویا نہ ہو، احمد او ر اسحاق بن راہویہ اسی کے قائل ہیں ۱؎۔ ...