1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابٌ: لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُورٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

135. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الحَنْظَلِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تُقْبَلُ صَلاَةُ مَنْ أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ» قَالَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ: مَا الحَدَثُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟، قَالَ: فُسَاءٌ أَوْ ضُرَاطٌ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ نماز بغیر پاکی کے قبول ہی نہیں ہوتی )

مترجم: BukhariWriterName

135. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص کا وضو ٹوٹ جائے (اسے حدث ہو جائے) اس کی نماز قبول نہیں ہوتی جب تک وضو نہ کرے۔‘‘ ایک حضرمی نے پوچھا: اے ابوہریرہ! حدث کیا ہے؟ انہوں نے کہا: فساء یا ضراط (یعنی وہ ہوا جو پاخانے کے مقام سے خارج ہو)۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ لاَ يَتَوَضَّأُ مِنَ الشَّكِّ حَتَّى يَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

137. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، ح وَعَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ الَّذِي يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلاَةِ؟ فَقَالَ: «لاَ يَنْفَتِلْ - أَوْ لاَ يَنْصَرِفْ - حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ جب تک ٹوٹنے کا پورایقین نہ ہومحض شک کی وجہ سےنیا وضو نہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

137. حضرت عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے ایک ایسے شخص کا حال بیان کیا جسے یہ خیال ہو جاتا تھا کہ وہ دوران نماز میں کسی چیز (ہوا نکلنے) کو محسوس کر رہا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ نماز سے اس وقت تک نہ پھرے جب تک ہوا نکلنے کی آواز یا بو نہ پائے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ قِرَاءَةِ القُرْآنِ بَعْدَ الحَدَثِ وَغَيْرِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

183. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ، أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ، اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: بےوضو ہونے کی حالت میں تلاوت قرآن کرنا وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

183. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت میمونہ ؓ، جو ان کی خالہ ہیں، کے گھر ایک رات بسر کی۔ انھوں نے کہا: میں تو بستر کے عرض میں لیٹ گیا جبکہ رسول اللہ ﷺ اور آپ کی اہلیہ دونوں بستر کے طول میں محو استراحت ہوئے۔ رسول اللہ ﷺ سو گئے تاآنکہ جب آدھی رات ہوئی یا اس سے کچھ پہلے یا کچھ بعد، تو آپ بیدار ہوئے اور بیٹھ کر ہاتھ کے ذریعے سے چہرہ مبارک سے نیند کے اثرات دور کرنے لگے۔ پھر آپ نے سورہ آل عمران کی آخری دس آیات تلاوت فرمائیں۔ پھر آپ لٹکے ہوئے مشکیزے کی طرف متوجہ ہوئے اور اس سے اچھی طرح وضو فرمایا، پھر نماز پڑھنے لگے۔ ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ غَسْلِ الدَّمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

227. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ، عَنْ أَسْمَاءَ، قَالَتْ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا تَحِيضُ فِي الثَّوْبِ، كَيْفَ تَصْنَعُ؟ قَالَ: «تَحُتُّهُ، ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالْمَاءِ، وَتَنْضَحُهُ، وَتُصَلِّي فِيهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: حیض کا خون دھونا ضروری ہے )

مترجم: BukhariWriterName

227. حضرت اسماء‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا: بتائیے ہم میں سے اگر کسی عورت کو حیض آئے اور کپڑے کو لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: ’’اسے کھرچ ڈالے، پھر پانی ڈال کر رگڑے اور دھو ڈالے، پھر اس میں نماز پڑھ لے۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ غَسْلِ المَنِيِّ وَفَرْكِهِ، وَغَسْلِ مَا يُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

229. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ المُبَارَكِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ الجَزَرِيُّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كُنْتُ أَغْسِلُ الجَنَابَةَ مِنْ ثَوْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ، وَإِنَّ بُقَعَ المَاءِ فِي ثَوْبِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: منی کا دھونا اور اس کا کھرچنا ضروری ہے، نیز جو چیز عورت سے لگ جائے اس کا دھونا بھی ضروری ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

229. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نبی ﷺ کے کپڑے سے جنابت کے اثرات کو دھو ڈالتی تھی اور آپ انہی کپڑوں میں نماز کے لیے باہر تشریف لے جاتے جبکہ پانی کے دھبے آپ کے کپڑے میں باقی ہوتے (نظر آتے) تھے۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ غَسْلِ المَنِيِّ وَفَرْكِهِ، وَغَسْلِ مَا يُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

230. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرٌو يَعْنِي ابْنَ مَيْمُونٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، ح وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنِ المَنِيِّ، يُصِيبُ الثَّوْبَ؟ فَقَالَتْ: «كُنْتُ أَغْسِلُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ، وَأَثَرُ الغَسْلِ فِي ثَوْبِهِ» بُقَعُ المَاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: منی کا دھونا اور اس کا کھرچنا ضروری ہے، نیز جو چیز عورت سے لگ جائے اس کا دھونا بھی ضروری ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

230. حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے سوال کیا: جس کپڑے کو منی لگ جائے تو (کیسے پاک کیا جائے؟) حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے کپڑوں سے منی دھو ڈالتی، پھر آپ نماز کے لیے باہر تشریف لے جاتے اور دھونے کے نشان، یعنی پانی کے دھبے کپڑے پر باقی رہ جاتے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ إِذَا غَسَلَ الجَنَابَةَ أَوْ غَيْرَهَا فَلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

231. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ المِنْقَرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ، قَالَ: سَأَلْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ فِي الثَّوْبِ تُصِيبُهُ الجَنَابَةُ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: «كُنْتُ أَغْسِلُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ، وَأَثَرُ الغَسْلِ فِيهِ» بُقَعُ المَاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اگر منی یا کوئی اور نجاست (مثلاً حیض کا خون) دھوئے اور (پھر) اس کا اثر نہ جائے (تو کیا حکم ہے؟)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

231. عمرو بن میمون سے روایت ہے کہ میں نے حضرت سلیمان بن یسار سے منی آلود کپڑے کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا: حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے کپڑے سے منی دھو ڈالتی تھی، پھر آپ نماز کے لیے تشریف لے جاتے جبکہ دھونے کا نشان، یعنی پانی کے دھبے کپڑے پر باقی رہ جاتے۔


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ إِذَا غَسَلَ الجَنَابَةَ أَوْ غَيْرَهَا فَلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

232. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَائِشَةَ: أَنَّهَا كَانَتْ تَغْسِلُ المَنِيَّ مِنْ ثَوْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ أَرَاهُ فِيهِ بُقْعَةً أَوْ بُقَعًا

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اگر منی یا کوئی اور نجاست (مثلاً حیض کا خون) دھوئے اور (پھر) اس کا اثر نہ جائے (تو کیا حکم ہے؟)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

232. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ وہ منی کو نبی ﷺ کے کپڑوں سے دھوتی تھیں۔ (حضرت عائشہ نے کہا: ) پھر میں اس دھونے کا ایک دھبا یا کئی دھبے آپ کے کپڑوں میں دیکھتی تھی۔


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ إِذَا ذَكَرَ فِي المَسْجِدِ أَنَّهُ جُنُبٌ، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

275. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ وَعُدِّلَتِ الصُّفُوفُ قِيَامًا، فَخَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا قَامَ فِي مُصَلَّاهُ، ذَكَرَ أَنَّهُ جُنُبٌ، فَقَالَ لَنَا: «مَكَانَكُمْ» ثُمَّ رَجَعَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَيْنَا وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ، فَكَبَّرَ فَصَلَّيْنَا مَعَهُ تَابَعَهُ عَبْدُ الأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَرَوَاهُ الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: جب کوئی شخص مسجد میں ہو اور اسے یاد آئے کہ مجھ کو نہانے کی حاجت ہے تو اسی طرح نکل جائے اور تیمم نہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

275. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دفعہ نماز کے لیے اقامت کہہ دی گئی اور کھڑے ہو کر صفیں بھی سیدھی کر لی گئیں تو رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے۔ جب آپ مصلے پر کھڑے ہو چکے تو یاد آیا کہ آپ جنابت کی حالت میں ہیں۔ اس وقت آپ نے ہم سے فرمایا: ’’اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔‘‘ پھر آپ واپس چلے گئے، غسل فرمایا اور دوبارہ مسجد میں تشریف لائے تو آپ کے سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا، چنانچہ آپ نے نماز کے لیے تکبیر کہی اور ہم نے آپ کے ساتھ نماز ادا کی۔ عبدالاعلیٰ نے بواسطہ معمر زہری سے عثمان بن عمر کی متابعت کی ہے اور اوزاعی نے بھی زہری سے اس روا...