1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ لِلْعَالِمِ إِذَا سُئِلَ: أَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

122. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرٌو، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ، قَالَ: قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: إِنَّ نَوْفًا البَكَالِيَّ يَزْعُمُ أَنَّ مُوسَى لَيْسَ بِمُوسَى بَنِي إِسْرَائِيلَ، إِنَّمَا هُوَ مُوسَى آخَرُ؟ فَقَالَ: كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ حَدَّثَنَا أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَامَ مُوسَى النَّبِيُّ خَطِيبًا فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَسُئِلَ أَيُّ النَّاسِ أَعْلَمُ؟ فَقَالَ: أَنَا أَعْلَمُ، فَعَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ، إِذْ لَمْ يَرُدَّ العِلْمَ إِلَيْهِ، فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيْهِ: أَنَّ عَبْدًا مِنْ عِبَاد...

Sahi-Bukhari : Knowledge (Chapter: When a religious learned man is asked, "Who is the most learned person." it is better for him to attribute or entrust absolute knowledge to Allah 'Azza wa Jall and to say. "Allah is the Most Learned (than anybody else)" )

مترجم: BukhariWriterName

122. حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے عرض کیا: نوف بکالی یہ کہتا ہے کہ موسیٰ، موسیٰ بنی اسرائیل نہیں تھے بلکہ وہ کوئی اور موسیٰ تھے۔ انہوں نے فرمایا: غلط کہتا ہے اللہ کا دشمن۔ فرمایا: حضرت ابی بن کعب ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے نبی موسیٰ ﷺ ایک دن بنی اسرائیل میں خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو ان سے پوچھا گیا: سب لوگوں میں بڑا عالم کون ہے؟ انہوں نے کہا: میں سب سے بڑا عالم ہوں۔ اللہ نے ان پر عتاب فرمایا کیونکہ انہوں نے علم کو اللہ کے حوالے نہ کیا۔ پھر اللہ نے ان پر وحی بھیجی کہ میرے بندوں میں ایک بندہ، دو...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الِاسْتِعْفَافِ عَنِ المَسْأَلَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1469. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّ نَاسًا مِنْ الْأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَاهُمْ ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ حَتَّى نَفِدَ مَا عِنْدَهُ فَقَالَ مَا يَكُونُ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ فَلَنْ أَدَّخِرَهُ عَنْكُمْ وَمَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ وَمَا أُعْطِيَ أَحَدٌ عَطَاءً خَيْرًا وَأَوْسَعَ مِنْ الصَّبْرِ...

Sahi-Bukhari : Obligatory Charity Tax (Zakat) (Chapter: To abstain from begging )

مترجم: BukhariWriterName

1469. حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے، کہ انصار میں سے چند لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے (مال کا) سوال کیا تو آپ نے انھیں دے دیا، انھوں نے دوبارہ مانگا تو آپ نے پھر دے دیا، انھوں نےپھر دست سوال پھیلایا تو آپ نے پھر فرمادیا یہاں تک کہ آپ کے پاس جو کچھ تھا سب ختم ہوگیا۔ بالآخر آپ ﷺ نے فرمایا:’’میرے پاس جو مال ہو گا اسے تم لوگوں سے بچا کر نہیں رکھوں گا لیکن یاد رکھو! جو شخص سوال کرنے سے بچے گا اللہ تعالیٰ اسے فقرو فاقہ سے بچا ئے گا، اور جو شخص (دنیا کے مال سے) بے نیاز رہے گا اللہ اسے غنی کردے گا اور جو شخص صبر کرے گا اللہ اسے صابر بنادے گا اور کسی شخص کو ص...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ حَدِيثِ الخَضِرِ مَعَ مُوسَى عَلَيْهِمَا الس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3401. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ نَوْفًا الْبَكَالِيَّ يَزْعُمُ أَنَّ مُوسَى صَاحِبَ الْخَضِرِ لَيْسَ هُوَ مُوسَى بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنَّمَا هُوَ مُوسَى آخَرُ فَقَالَ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ حَدَّثَنَا أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مُوسَى قَامَ خَطِيبًا فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَسُئِلَ أَيُّ النَّاسِ أَعْلَمُ فَقَالَ أَنَا فَعَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ إِذْ لَمْ يَرُدَّ الْعِلْمَ إِلَيْهِ فَقَالَ لَهُ بَلَى لِي عَبْدٌ بِمَجْمَعِ الْبَحْرَيْنِ هُوَ ...

Sahi-Bukhari : Prophets (Chapter: The story of Al-Khidr with Musa (Moses) alayhis-salam )

مترجم: BukhariWriterName

3401. حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ س عرض کیا: نوف بکالی کہتا ہے کہ وہ موسیٰ ؑ جو حضرت خضر ؑ کے ساتھ ہیں وہ بنی اسرائیل کے پیغمبر موسیٰ ؑ نہیں بلکہ کوئی اور موسیٰ ؑ ہیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اس اللہ کے دشمن نے غلط کہاہے۔ ہمیں ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم ﷺ سے خبر دی ہے: ایک مرتبہ حضرت موسیٰ ؑ بنی اسرائیل میں کھڑے تقریر کررہے تھے کہ ان سے دریافت کیاگیا: کون سا شخص سب سے زیادہ علم والاہے؟ انھوں نے فرمایا: میں (سب سے بڑا عالم ہوں)۔ اس پر اللہ تعالیٰ ناراض...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِفَتَاهُ: لاَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4725. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ نَوْفًا الْبِكَالِيَّ يَزْعُمُ أَنَّ مُوسَى صَاحِبَ الْخَضِرِ لَيْسَ هُوَ مُوسَى صَاحِبَ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ مُوسَى قَامَ خَطِيبًا فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَسُئِلَ أَيُّ النَّاسِ أَعْلَمُ فَقَالَ أَنَا فَعَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ إِذْ لَمْ يَرُدَّ الْعِلْمَ إِلَيْهِ فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيْهِ إِنَّ لِي عَبْدًا بِمَجْمَع...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: The Statement of Allah, "And (remember) when Musa (Moses) said to his boy-servant, 'I will not give up (traveling) until I reach the junction of the two seas or (until) I spend years and years in traveling.'" (V.18:60) )

مترجم: BukhariWriterName

4725. حضرت سعید بن جبیر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ نوف بکالی کہتا ہے: خضر کے ساتھی حضرت موسٰی وہ بنی اسرائیل کے موسٰی نہیں ہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: وہ اللہ کا دشمن غلط کہتا ہے۔ مجھے حضرت ابی بن کعب ؓ نے بتایا، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’حضرت موسٰی ؑ بنی اسرائیل میں خطاب کرنے کے لیے کھڑے ہوئے۔ اس دوران میں آپ سے پوچھا گیا: لوگوں میں زیادہ عالم کون ہے؟ حضرت موسٰی ؑ نے فرمایا: میں سب سے بڑا عالم ہوں۔ اس بات پر اللہ تعالٰی ناراض ہوئے کیونکہ انہوں نے علم کو اللہ تعالٰی کی طرف منسوب نہیں کیا۔ اللہ تع...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمَّا بَلَغَا مَجْمَعَ بَيْنِه...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4726. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْلَى بْنُ مُسْلِمٍ وَعَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى صَاحِبِهِ وَغَيْرُهُمَا قَدْ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُهُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ إِنَّا لَعِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي بَيْتِهِ إِذْ قَالَ سَلُونِي قُلْتُ أَيْ أَبَا عَبَّاسٍ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاءَكَ بِالْكُوفَةِ رَجُلٌ قَاصٌّ يُقَالُ لَهُ نَوْفٌ يَزْعُمُ أَنَّهُ لَيْسَ بِمُوسَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَمَّا عَمْرٌو فَقَالَ لِي قَالَ قَدْ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ وَأَمَّا يَعْلَى فَقَالَ لِي قَالَ ابْنُ عَبّ...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: The Statement of Allah, "But when they reached the junction of the two seas, they forgot their fish, and it took its way through the sea as in a tunnel." (V.18:61) )

مترجم: BukhariWriterName

4726. حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم حضرت ابن عباس ؓ کے گھر ان کی خدمت میں حاضر تھے، انہوں نے فرمایا: مجھ سے کوئی سوال کرو۔ میں نے عرض کی: ابو عباس! اللہ تعالٰی آپ پر مجھے قربان کرے! کوفہ میں ایک آدمی واعظ ہے، جسے نوف کہا جاتا ہے۔ اس کا خیال ہے کہ حضرت خضر ؑ سے ملاقات کرنے والے موسٰی بنی اسرائیل والے موسٰی نہیں تھے۔ یہ سن کر حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: اللہ کا دشمن غلط کہتا ہے کیونکہ مجھ سے حضرت ابی بن کعب ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت موسٰی رسول اللہ ﷺ نے ایک دن لوگوں کو ایسا وعظ کیا کہ لوگوں کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {فَلَمَّا جَاوَزَا قَالَ لِفَتَاهُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4727. حَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ نَوْفًا الْبَكَالِيَّ يَزْعُمُ أَنَّ مُوسَى بَنِي إِسْرَائِيلَ لَيْسَ بِمُوسَى الْخَضِرِ فَقَالَ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ حَدَّثَنَا أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَامَ مُوسَى خَطِيبًا فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقِيلَ لَهُ أَيُّ النَّاسِ أَعْلَمُ قَالَ أَنَا فَعَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ إِذْ لَمْ يَرُدَّ الْعِلْمَ إِلَيْهِ وَأَوْحَى إِلَيْهِ بَلَى عَبْدٌ مِنْ عِبَادِي بِمَجْمَعِ الْبَحْرَيْنِ هُوَ أَعْلَمُ مِنْكَ ...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: The Statement of Allah, "So when they had passed further on (beyond that fixed place), Musa (Moses) said to his boy-servant, 'Bring us our morning meal, truly we have suffered much fatigue in our journey ... retracting their footsteps" (V.18:62,6 )

مترجم: BukhariWriterName

4727. حضرت سعید بن جبیر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے عرض کی: نوف بکالی کہتا کہ حضرت موسٰی ؑ جو بنی اسرائیل کے رسول تھے وہ موسٰی نہیں تھے جو حضرت خضر ؑ سے ملے تھے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: اللہ کے دشمن نے غلط بات کہی ہے۔ ہم سے حضرت ابی بن کعب ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "ایک دن حضرت موسٰی ؑ بنی اسرائیل کو وعظ کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو ان سے پوچھا گیا: سب سے بڑا عالم کون ہے؟ حضرت موسیٰ ؑ نے فرمایا: میں ہوں۔ اللہ تعالٰی نے اس پر عتاب کیا کیونکہ انہوں نے علم کی نسبت اللہ کی طرف نہیں کی تھی۔ اور اللہ نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ میرے...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ الصَّبْرِ عَنْ مَحَارِمِ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6470. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ أُنَاسًا مِنَ الأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَسْأَلْهُ أَحَدٌ مِنْهُمْ إِلَّا أَعْطَاهُ حَتَّى نَفِدَ مَا عِنْدَهُ، فَقَالَ لَهُمْ حِينَ نَفِدَ كُلُّ شَيْءٍ أَنْفَقَ بِيَدَيْهِ: «مَا يَكُنْ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ لاَ أَدَّخِرْهُ عَنْكُمْ، وَإِنَّهُ مَنْ يَسْتَعِفَّ يُعِفَّهُ اللَّهُ، وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ، وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ، وَلَنْ تُعْطَوْا عَطَاءً خَيْرًا وَأَوْسَعَ مِنَ ا...

Sahi-Bukhari : To make the Heart Tender (Ar-Riqaq) (Chapter: Refraining from doing things Allah has made illegal )

مترجم: BukhariWriterName

6470. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ انصار میں سے چند لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے کچھ مانگا۔ جس نے بھی آپ سے جو مانگا آپ نے اسے دیا حتی کہ جو مال آپ کے پاس تھا وہ ختم ہو گیا۔ جب سب کچھ ختم ہو گیا جو آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے دیا تھا تو آپ نے فرمایا: ”جو اچھی چیز میرے پاس ہے وہ میں تم سے چھپا کر نہیں رکھتا۔ لیکن بات یہ ہے کہ جو تم میں سے بچتا رہے گا اللہ اس کو بچائے گا۔ جو صبر کرنا چاہے اللہ اسے صبر دے گا اور جو کوئی غنا چاہتا ہے اللہ اسے مستغنی کر دے گا۔ اور تمہیں اللہ کی نعمت صبر سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ملی۔“ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فَضْلِ الْوُضُوءِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

223. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، أَنَّ زَيْدًا، حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا سَلَّامٍ، حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ، وَسُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَآَنِ - أَوْ تَمْلَأُ - مَا بَيْنَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ، وَالصَّلَاةُ نُورٌ، وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ وَالصَّبْرُ ضِيَاءٌ، وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَكَ أَوْ عَلَيْكَ، كُلُّ النَّاسِ يَغْدُو فَبَايِعٌ نَفْسَهُ فَمُعْتِقُهَا أَوْ مُوبِقُهَا»....

Muslim : The Book of Purification (Chapter: The virtue of wudu’ )

مترجم: MuslimWriterName

223. حضرت ابو مالک اشعری ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پاکیزگی نصف ایمان ہے۔ الحمد لله ترازو کو بھر دیتا ہے، سبحان الله اور الحمد لله آسمانوں سے زمین تک کی وسعت کو بھر دیتے ہیں۔ نماز نور ہے، صدقہ دلیل ہے، صبر روشنی ہے۔ قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف حجت ہے، ہر انسان دن کا آغاز کرتا ہے، تو (کچھ اعمال کے عوض) اپنا سودا کرتا ہے، پھر یا تو خود آزاد کرنےوالا ہوتا ہے خود کو تباہ کرنے والا۔‘‘  ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ صُلْحِ الْحُدَيْبِيَةِ فِي الْحُدَيْبِيَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1785.01. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ، يَقُولُ بِصِفِّينَ: «أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّهِمُوا رَأْيَكُمْ، وَاللهِ، لَقَدْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ أَبِي جَنْدَلٍ، وَلَوْ أَنِّي أَسْتَطِيعُ أَنْ أَرُدَّ أَمْرَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَرَدَدْتُهُ، وَاللهِ، مَا وَضَعْنَا سُيُوفَنَا عَلَى عَوَاتِقِنَا إِلَى أَمْرٍ قَطُّ، إِلَّا أَسْهَلْنَ بِنَا إِلَى أَمْرٍ نَعْرِفُهُ إِلَّا أَمْرَكُمْ هَذَا»، لَمْ يَذْكُرِ ابْنُ نُمَيْرٍ إِلَى أَمْرٍ قَطُّ...

Muslim : The Book of Jihad and Expeditions (Chapter: The truce of Al-Hudaybiyah )

مترجم: MuslimWriterName

1785.01. ابوکریب محمد بن علاء اور محمد بن عبداللہ بن نمیر دونوں نے کہا: ہمیں ابومعاویہ نے اعمش سے، انہوں نے شقیق (بن سلمہ ابو وائل) سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے صفین میں سہل بن حنیف رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: لوگو! اپنی رائے پر (غلط ہونے کا) الزام لگاؤ۔ اللہ کی قسم! میں نے ابوجندل (کے واقعے) کے دن اپنے آپ کو اس حالت میں دیکھا کہ اگر میں رسول اللہ ﷺ کے (صلح کے) معاملے کو رد کر سکتا تو رد کر دیتا۔ اللہ کی قسم! ہم نے کبھی کسی کام کے لیے اپنے کندھوں پر تلواریں نہیں رکھیں تھیں مگر ان تلواروں نے ہمارے لیے ایسے معاملے تک پہنچنے میں آسانی کر دی جس کو ہم جانتے...