1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ مَنْ عَقَلَ بَعِيرَهُ عَلَى البَلاَطِ أَوْ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2470. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيُّ قَالَ أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْتُ إِلَيْهِ وَعَقَلْتُ الْجَمَلَ فِي نَاحِيَةِ الْبَلَاطِ فَقُلْتُ هَذَا جَمَلُكَ فَخَرَجَ فَجَعَلَ يُطِيفُ بِالْجَمَلِ قَالَ الثَّمَنُ وَالْجَمَلُ لَكَ...

Sahi-Bukhari : Oppressions (Chapter: Whoever tied his camel at the gate of the mosque )

مترجم: BukhariWriterName

2470. ابو المتوکل کہتے ہیں۔ میں حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ کے پاس آیا تو انھوں نے کہا: نبی ﷺ مسجد میں تشریف فر تھے اس لیے میں بھی مسجد میں چلا گیا اور اپنے اونٹ کو (مسجد کے سامنے)بچھے ہوئے پتھروں کے کنارے باندھ دیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! یہ رہا آپ کا اونٹ آپ باہر تشریف لائے اور اونٹ کے پاس گھومنے لگے پھر فرمایا: ’’قیمت اور اونٹ دونوں تمھارے ہوئے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ ضَرَبَ دَابَّةَ غَيْرِهِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2861. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو المُتَوَكِّلِ النَّاجِيُّ، قَالَ: أَتَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيَّ، فَقُلْتُ لَهُ: حَدِّثْنِي بِمَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: سَافَرْتُ مَعَهُ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ - قَالَ أَبُو عَقِيلٍ: لاَ أَدْرِي غَزْوَةً أَوْ عُمْرَةً - فَلَمَّا أَنْ أَقْبَلْنَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَتَعَجَّلَ إِلَى أَهْلِهِ فَلْيُعَجِّلْ»، قَالَ جَابِرٌ: فَأَقْبَلْنَا وَأَنَا عَلَى جَمَلٍ لِي أَرْمَكَ لَيْسَ فِيهِ شِيَةٌ، وَالنَّاسُ خَلْفِي، فَبَيْنَا أَنَا كَذَلِكَ إِذْ قَام...

Sahi-Bukhari : Fighting for the Cause of Allah (Jihaad) (Chapter: Whoever beats somebody else's animal during the battle (intending to help its rider) )

مترجم: BukhariWriterName

2861. حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک سفر کیا۔ ۔ ۔ (راوی حدیث) ابو عقیل کہتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں وہ سفر جہاد کا تھا یا عمرے کا۔ ۔ ۔ جب ہم فارغ ہو کر واپس ہوئے تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے گھر جلدی جانا چاہے وہ جاسکتا ہے۔‘‘ حضرت جابر  ؓنے کہا: پھر جب ہم آگے بڑھے۔ میں اپنے ایک بے داغ سیاہی مائل سرخ اونٹ پر سوار تھا۔ لوگ میرے پیچھے رہ گئے تھے۔ میں ایسی حالت میں سفر کر رہا تھا کہ اچانک میرا اونٹ رک گیا۔ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’جابر!اسے روک لو۔‘‘ آپ نے...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ نِكَاحِ الْبِكْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1466.05. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ سَيَّارٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ، فَلَمَّا أَقْبَلْنَا تَعَجَّلْتُ عَلَى بَعِيرٍ لِي قَطُوفٍ، فَلَحِقَنِي رَاكِبٌ خَلْفِي، فَنَخَسَ بَعِيرِي بِعَنَزَةٍ كَانَتْ مَعَهُ، فَانْطَلَقَ بَعِيرِي كَأَجْوَدِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنَ الْإِبِلِ، فَالْتَفَتُّ، فَإِذَا أَنَا بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «مَا يُعْجِلُكَ يَا جَابِرُ؟» قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي حَدِيثُ عَهْدٍ بِعُرْسٍ، فَقَالَ: «أَبِكْرًا تَزَوَّجْتَهَا، أَمْ ثَيِّبًا؟» قَالَ...

Muslim : The Book of Suckling (Chapter: It is recommended to marry virgins )

مترجم: MuslimWriterName

1466.05. شعبی نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوے میں شریک تھے۔ جب ہم واپس ہوئے تو میں نے اپنے سست رفتار اونٹ کو تھوڑا سا تیز کیا، میرے ساتھ پیچھے سے ایک سوار آ کر ملا انہوں نے لوہے کی نوک والی چھڑی سے جو ان کے ساتھ تھی، میرے اونٹ کو کچوکا لگایا، تو وہ اتنا تیز چلنے لگا جتنا آپ نے کسی بہترین اونٹ کو (تیز چلتے ہوئے) دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’جابر! تمہیں کس چیز نے جلدی میں ڈال رکھا ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! میں نے نئی نئ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ نِكَاحِ الْبِكْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1466.06. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْمَجِيدِ الثَّقَفِيَّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ، فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي، فَأَتَى عَلَيَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي: «يَا جَابِرُ»، قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «مَا شَأْنُكَ؟» قُلْتُ: أَبْطَأَ بِي جَمَلِي، وَأَعْيَا فَتَخَلَّفْتُ، فَنَزَلَ فَحَجَنَهُ بِمِحْجَنِهِ، ثُمَّ قَالَ: «ارْكَبْ»، فَرَكِبْتُ، فَلَقَدْ رَأَيْتُنِي أَكُفُّهُ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَي...

Muslim : The Book of Suckling (Chapter: It is recommended to marry virgins )

مترجم: MuslimWriterName

1466.06. وہب بن کیسان نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی الله تعالیٰ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوے میں نکلا تھا، میرے اونٹ نے میری رفتار سست کر دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لے آئے اور فرمایا: ’’جابر!‘‘ میں نے عرض کی: جی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’کیا معاملہ ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: میرے لیے میرا اونٹ سست پڑ چکا ہے اور تھک گیا ہے، اس لیے میں پیچھے رہ گیا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنی سواری سے) اترے اور اپنی مڑے ہوئے سرے والی چھڑی سے اسے کچوکا لگایا، ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ نِكَاحِ الْبِكْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1466.07. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: كُنَّا فِي مَسِيرٍ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَنَا عَلَى نَاضِحٍ، إِنَّمَا هُوَ فِي أُخْرَيَاتِ النَّاسِ، قَالَ: فَضَرَبَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - أَوْ قَالَ: نَخَسَهُ، أُرَاهُ قَالَ: بِشَيْءٍ كَانَ مَعَهُ - قَالَ: فَجَعَلَ بَعْدَ ذَلِكَ يَتَقَدَّمُ النَّاسَ يُنَازِعُنِي، حَتَّى إِنِّي لِأَكُفُّهُ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتَبِيعُنِيهِ بِكَذَا وَكَذَا وَاللهُ يَغْفِرُ لَكَ؟...

Muslim : The Book of Suckling (Chapter: It is recommended to marry virgins )

مترجم: MuslimWriterName

1466.07. ابونضرہ نے ہمیں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے، اور میں ایک پانی ڈھونے والے اونٹ پر (سوار) تھا۔ اور وہ پیچھے رہ جانے والے لوگوں کے ساتھ تھا۔ کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ۔۔ میرا خیال ہے، انہوں نے کہا: اپنے پاس موجود کسی چیز سے ۔۔ مارا، یا کہا: کچوکا لگایا، کہا: اس کے بعد وہ لوگوں (کے اونٹوں) سے آ گے نکلنے لگا، وہ مجھ سے کھینچا تانی کرنے لگا حتیٰ کہ مجھے اس کو روکنا پڑتا تھا۔ کہا: اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم مجھے یہ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُشْرِكِ يَدْخُلُ الْمَسْجِ...)

حکم: صحیح

486. حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: دَخَلَ رَجُلٌ عَلَى جَمَلٍ، فَأَنَاخَهُ فِي الْمَسْجِدِ، ثُمَّ عَقَلَهُ، ثُمَّ قَالَ: أَيُّكُمْ مُحَمَّدٌ؟!- وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئٌ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِمْ-، فَقُلْنَا لَهُ: هَذَا الْأَبْيَضُ الْمُتَّكِئُ، فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ: يَا ابْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ! فَقَالَ لَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >قَدْ أَجَبْتُكَ<. فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ: يَا مُحَمَّدُ! إِنِّي سَائِلُكَ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ....

Abu-Daud : Prayer (Kitab Al-Salat) (Chapter: An Idolater Entering The Masajid )

مترجم: DaudWriterName

486. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا‘ وہ اونٹ پر تھا، اس نے اونٹ کو مسجد (کے احاطے) میں بٹھایا، پھر اسے باندھا، پھر کہا: تم میں سے ”محمد“ کون ہے؟ جب کہ رسول اللہ ﷺ صحابہ کے درمیان ٹیک لگائے بیٹھے تھے۔ ہم نے کہا کہ یہ جو گورا چٹا شخص ٹیک لگائے ہوئے ہیں (یہی محمد ﷺ ہیں) تو اس آدمی نے آپ سے کہا: اے ابن عبدالمطلب! آپ نے فرمایا: ”جواب دے رہا ہوں۔“ اس نے کہا: اے محمد! میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں، اور حدیث بیان کی۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُشْرِكِ يَدْخُلُ الْمَسْجِ...)

حکم: حسن

487. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ نُوَيْفِعٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: بَعَثَ بَنُو سَعْدِ بْنِ بَكْرٍ ضِمَامَ بْنَ ثَعْلَبَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَدِمَ عَلَيْهِ، فَأَنَاخَ بَعِيرَهُ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ، ثُمَّ عَقَلَهُ، ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ... فَذَكَرَ نَحْوَهُ. قَالَ: فَقَالَ: أَيُّكُمْ ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ!؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ<. قَالَ: يَا ابْنَ عَبْدِ ال...

Abu-Daud : Prayer (Kitab Al-Salat) (Chapter: An Idolater Entering The Masajid )

مترجم: DaudWriterName

487. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ بنو سعد بن بکر نے ضمام بن ثعلبہ کو رسول اللہ ﷺ کی طرف بھیجا، تو وہ آپ ﷺ کے پاس آیا۔ اس نے آ کر اپنا اونٹ دروازے کے پاس بٹھایا، پھر اسے باندھا اور مسجد کے اندر آ گیا۔ اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند بیان کیا۔ اس نے کہا: تم میں سے ابن عبدالمطلب کون ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں ابن عبدالمطلب ہوں۔“ اس نے کہا: اے ابن عبدالمطلب! اور حدیث بیان کی۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفرِيع أَبوَاب شَهرِ رَمضَان (بَابُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ)

حکم: حسن صحيح

1380. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُنَيْسٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي بَادِيَةً أَكُونُ فِيهَا وَأَنَا أُصَلِّي فِيهَا بِحَمْدِ اللَّهِ فَمُرْنِي بِلَيْلَةٍ أَنْزِلُهَا إِلَى هَذَا الْمَسْجِدِ فَقَالَ انْزِلْ لَيْلَةَ ثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ فَقُلْتُ لِابْنِهِ كَيْفَ كَانَ أَبُوكَ يَصْنَعُ قَالَ كَانَ يَدْخُلُ الْمَسْجِدَ إِذَا صَلَّى الْعَصْرَ فَلَا يَخْرُجُ مِنْهُ لِحَاجَةٍ حَتَّى يُصَلِّيَ الصُّبْحَ فَإِذَا صَلَّى الصُّبْحَ وَجَدَ دَابَّتَهُ عَلَى بَابِ الْمَ...

Abu-Daud : Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Ramadan (Chapter: Concerning Lailat Al-Qadr (The Night Of Decree) )

مترجم: DaudWriterName

1380. سیدنا عبداللہ بن انیس جہنی ؓ کا بیان ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں دیہات میں رہتا ہوں اور بحمدللہ وہیں نماز پڑھتا ہوں۔ تو آپ مجھے کسی رات (لیلۃ القدر) کے متعلق ارشاد فرما دیں کہ اس رات میں یہاں اس مسجد میں آ جاؤں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تیئیسویں کی رات کو آ جانا۔“ (محمد بن ابراہیم نے کہا) میں نے ان کے بیٹے (ضمرہ بن عبداللہ) سے کہا: تو تمہارے والد کیسے کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا:  وہ عصر پڑھ کر مسجد میں داخل ہو جایا کرتے تھے اور کسی حاجت کے لیے باہر نہ نکلتے تھے، حتیٰ کہ صبح کی نماز پڑھتے۔ پس نماز صبح کے بعد اپنی سواری مسجد کے دروازے پر پاتے...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَنْ لَيْسَتْ لَهُ غِيبَةٌ)

حکم: ضعيف بزيادة ف

4885. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ مِنْ كِتَابِهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجُشَمِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا جُنْدُبٌ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ، فَأَنَاخَ رَاحِلَتَهُ، ثُمَّ عَقَلَهَا، ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَصَلَّى خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى رَاحِلَتَهُ، فَأَطْلَقَهَا، ثُمَّ رَكِبَ، ثُمَّ نَادَى: اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا، وَلَا تُشْرِكْ فِي رَحْمَتِنَا أَحَدًا! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَي...

Abu-Daud : General Behavior (Kitab Al-Adab) (Chapter: Cases where it is not backbiting )

مترجم: DaudWriterName

4885. سیدنا جندب (جندب بن عبداللہ بجلی ؓ) سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی آیا، اس نے اپنی سواری بٹھائی، اس کا گھٹنا باندھا پھر مسجد کے اندر آ گیا اور رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی۔ جب رسول اللہ ﷺ نے سلام پھیرا تو وہ اپنی سواری کے پاس آیا، اسے کھولا، اس پر سوار ہوا پھر اونچی آواز میں بولا: اے اللہ! مجھ پر رحم کر اور محمدﷺ  پر رحم کر، اور ہماری اس رحمت میں کسی اور کو شریک نہ کر۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم کیا سمجھتے ہو یہ زیادہ جاہل ہے یا اس کا اونٹ۔ کیا تم نے سنا نہیں جو وہ کہہ رہا ہے؟“ صحابہ نے کہا: کیوں نہیں۔ ...


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَرْضِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ ...)

حکم: صحیح

1402. حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ فِي الْمَسْجِدِ دَخَلَ رَجُلٌ عَلَى جَمَلٍ فَأَنَاخَهُ فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ عَقَلَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ أَيُّكُمْ مُحَمَّدٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئٌ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِمْ قَالَ فَقَالُوا هَذَا الرَّجُلُ الْأَبْيَضُ الْمُتَّكِئُ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ يَا ابْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَبْتُكَ فَقَالَ ل...

Ibn-Majah : Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them (Chapter: What Was Narrated Concerning The Five Obligatory Prayers And Performing Them Regularly )

مترجم: MajahWriterName

1402. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: ہم مسجد میں بیٹھتے تھے کہ اسی اثنا میں ایک آدمی اونٹ پر سوار ہو کر مسجد میں داخل ہوا۔ اس نے مسجد میں اونٹ بٹھایا ،اس کا گھٹنا باندھا، پھر کہا: آپ لوگوں میں محمد (ﷺ) کون ہیں؟ رسول اللہ ﷺ صحابہ کی مجلس میں ٹیک لگائے تشریف فرما تھے۔ انہوں نے کہا: یہ سفید فام جو ٹیک لگا کر تشریف فرما ہیں۔ اس آدمی نے کہا: عبدالمطلب کے بیٹے! نبی ﷺ نے فرمایا: ’’(بات کرو) جواب دے رہا ہوں۔‘‘ اس آدمی نے کہا: اے محمد! میں آپ سے کچھ دریافت کروں گا اور سوال میں سختی ہوگی، آپ دل میں (ناراضگی) محسوس نہ کیجئے گا۔ آپ نے...