1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ ذِكْرِ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ عَلَى المِنْبَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

456. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي كِتَابَتِهَا، فَقَالَتْ: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَكِ وَيَكُونُ الوَلاَءُ لِي، وَقَالَ أَهْلُهَا: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتِهَا مَا بَقِيَ - وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً: إِنْ شِئْتِ أَعْتَقْتِهَا، وَيَكُونُ الوَلاَءُ لَنَا - فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَّرَتْهُ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّ الوَلاَءَ لِمَنْ أَعْتَقَ» ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْ...

Sahi-Bukhari : Prayers (Salat) (Chapter: Mentioning about sales and purchases on the pulpit in the mosque )

مترجم: BukhariWriterName

456. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، ان کے پاس حضرت بریرہ ؓ آئیں اور بدلِ کتابت کے سلسلے میں ان سے سوال کیا۔ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تم اگر چاہو تو میں تمہارے آقا کو بدلِ کتابت (یک مشت) ادا کر دوں لیکن تمہاری ولا کا حق میرے لیے ہو گا۔ حضرت بریرہ‬ ؓ ک‬ے آقاؤں نے (حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے) کہا: اگر آپ چاہیں تو بقیہ رقم ادا کر کے اسے آزاد کرالیں لیکن حق ولا ہمارا ہو گا۔ رسول اللہ ﷺ جب تشریف لائے تو حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے آپ سے اس بات کا تذکرہ کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم اسے (بریرہ‬ ؓ ک‬و) خرید کر آزاد کر دو، بلاشبہ ولا کا وہی حق دار ہے جو آزاد کرتا ہے۔‘&lsquo...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ مَعَ النِّسَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2155. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرِي وَأَعْتِقِي فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْعَشِيِّ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُ أُنَاسٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَنْ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ شَرْ...

Sahi-Bukhari : Sales and Trade (Chapter: Is it permissible for a person from the town to sell the goods of a desert dweller )

مترجم: BukhariWriterName

2155. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ میرے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ سے (حضرت بریرہ  ؓ کو خرید کا) ذکر کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم(بریرہ کو) خرید کر آزاد کرسکتی ہو۔ ولاء تو اسی کے لیے ہوتی ہے جو آزاد کرے۔‘‘ پھر آپ شام کے وقت منبر پر کھڑے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کے شایان وشان حمد وثنا کی، اسکے بعد فرمایا: ’’لوگوں کا کیا حال ہے کہ وہ (معاملات میں) ایسی شرطیں لگاتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ہیں۔ جس نے ایسی شرط لگائی جو کتاب اللہ میں نہیں تو وہ باطل ہے اگرچہ اس طرح کی سو شرطیں لگائے۔ اللہ تعالیٰ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ إِذَا اشْتَرَطَ شُرُوطًا فِي البَيْعِ لاَ تَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2168. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَاءَتْنِي بَرِيرَةُ فَقَالَتْ كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ وَقِيَّةٌ فَأَعِينِينِي فَقُلْتُ إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ وَيَكُونَ وَلَاؤُكِ لِي فَعَلْتُ فَذَهَبَتْ بَرِيرَةُ إِلَى أَهْلِهَا فَقَالَتْ لَهُمْ فَأَبَوْا ذَلِكَ عَلَيْهَا فَجَاءَتْ مِنْ عِنْدِهِمْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا إِلَّا أَنْ يَكُونَ الْوَلَاءُ لَهُمْ فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَل...

Sahi-Bukhari : Sales and Trade (Chapter: If somebody imposes conditions in selling against the Islamic Law )

مترجم: BukhariWriterName

2168. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: میرے پاس حضرت بریرہ  ؓ آئی اور کہا کہ میں نے اپنے مالکوں سے نو اوقیہ چاندی کے بدلے ا س شرط پر مکاتبت کرلی ہے کہ ہرسال ایک اوقیہ چاندی دوں گی لہذا آپ میری مدد کریں۔ میں نےکہا: اگر تیرے مالک اس بات کو پسند کریں کہ میں یہ رقم یک مشت انھیں دے دوں لیکن تیری ولا میرے ہوتو میں تجھے خرید لیتی ہوں، چنانچہ حضرت بریرۃ  ؓ اپنے مالکوں کے پاس گئی اور ان سے ماجرا بیان کیا توانھوں نے اس سے انکار کردیا۔ جب وہ ان کے پاس سے واپس آئی تو رسول اللہ ﷺ بھی تشریف فرماتھے۔ وہ عرض کرنے لگی: میں نے یہ بات ان پر پیش کی تو انھوں نے ...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (مَا يَجُوزُ مِنْ شُرُوطِ المُكَاتَبِ، وَمَنِ اشْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2561. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَلَمْ تَكُنْ قَضَتْ مِنْ كِتَابَتِهَا شَيْئًا، قَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ، فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ لِأَهْلِهَا، فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ، فَلْتَفْعَلْ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لَنَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ ع...

Sahi-Bukhari : Makaatib (Chapter: Writing of emancipations and conditions )

مترجم: BukhariWriterName

2561. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ  ؓ ان کے پاس اپنے معاملہ مکاتبت میں تعاون لینے کے لیے حاضر ہوئیں۔ ابھی تک انھوں نے اپنے بدل ِکتابت سے کچھ بھی ادا نہیں کیا تھا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے ان سے فرمایا: تم اپنے مالکان کے پاس جاؤ، اگر وہ پسند کریں کہ بدل کتابت کی تمام (باقی ماندہ) رقم میں یکمشت ادا کردوں اور تمہاری ولا میرے ساتھ قائم ہوتو میں ایسا کرسکتی ہوں حضرت بریرۃ  ؓ نے جب یہ صورت اپنے مالکان کے سامنے رکھی توانھوں نے اسے ماننے سے انکار کردیا اورکہا: اگروہ تمہارے ساتھ ثواب کی نیت سے ایسا کرنا چاہتی ہیں تو بلاشبہ کریں لیکن تیری ولا ہمارے لیے ...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ (بَابُ اسْتِعَانَةِ المُكَاتَبِ وَسُؤَالِهِ النَّاس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2563. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: جَاءَتْ بَرِيرَةُ، فَقَالَتْ: إِنِّي كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ وَقِيَّةٌ، فَأَعِينِينِي، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: إِنْ أَحَبَّ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً وَأُعْتِقَكِ، فَعَلْتُ، وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَذَهَبَتْ إِلَى أَهْلِهَا فَأَبَوْا ذَلِكَ عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا، إِلَّا أَنْ يَكُونَ الوَلاَءُ لَهُمْ، فَسَمِعَ بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ...

Sahi-Bukhari : Makaatib (Chapter: Al-Mukatab is permitted to ask others to help him )

مترجم: BukhariWriterName

2563. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت بریرہ  ؓ آئیں اور کہنے لگیں: میں نے اپنے آقاؤں سے نو اوقیے چاندی پر مکاتبت کامعاملہ کیاہے۔ مجھے ہرسال ایک اوقیہ ادا کرناہوگا، لہذا آپ میری مدد کریں۔ حضرت عائشہ  نے فرمایا: اگر تیرے مالک پسند کریں تو میں انھیں یہ رقم یکمشت اداکرکے تجھے آزاد کردوں (تو) میں ایسا کرسکتی ہوں لیکن تیری ولا میرے لیے ہوگی، چنانچہ حضرت بریرہ  اپنے آقاؤں کے پاس گئیں تو انھوں نے اس صورت سے صاف انکارکردیا مگر یہ کہ ولا ان کے لیے ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ واقعہ سنا تو مجھ سے دریافت کیا، چنانچہ میں نے آپ کو مطلع کیا تو آپ نے فر...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ الشُّرُوطِ فِي الوَلاَءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2729. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: جَاءَتْنِي بَرِيرَةُ فَقَالَتْ: كَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَى تِسْعِ أَوَاقٍ فِي كُلِّ عَامٍ، أُوقِيَّةٌ، فَأَعِينِينِي، فَقَالَتْ: إِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ وَيَكُونَ وَلاَؤُكِ لِي، فَعَلْتُ، فَذَهَبَتْ بَرِيرَةُ إِلَى أَهْلِهَا، فَقَالَتْ لَهُمْ: فَأَبَوْا عَلَيْهَا، فَجَاءَتْ مِنْ عِنْدِهِمْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِكِ عَلَيْهِمْ، فَأَبَوْا إِلَّا أَنْ يَكُونَ الوَلاَءُ لَهُمْ، فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَ...

Sahi-Bukhari : Conditions (Chapter: Conditions for Wala' )

مترجم: BukhariWriterName

2729. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میرے پاس حضرت بریرہ  ؓ آئی اور عرض کرنے لگی کہ میں نے نو اوقیے چاندی کی ادائیگی کے عوض اپنے مالکان سے عقد کتابت کر لیاہے کہ ہر سال ایک اوقیہ ادا کرنا ہو گا، لہٰذا آپ میرا تعاون کریں۔ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا: اگرمالکان پسند کریں تو میں یکمشت ان کو تیرا بدل کتابت ادا کردیتی ہوں۔ البتہ تیری ولا میرے لیے ہو گی، اگر انھیں منظور ہو تو میں ایسا کر سکتی ہوں۔ حضرت بریرہ  ؓ اپنے مالکان کے پاس گئی، ان سے کہا تو انھوں نے اس طرح کرنے سے انکار کردیا۔ جب وہ ان کے پاس سے واپس آئی تو رسول اللہ ﷺ بھی تشریف فر تھے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ المُكَاتَبِ وَمَا لاَ يَحِلُّ مِنَ الشُّرُوط...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2735. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي كِتَابَتِهَا فَقَالَتْ: إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَكِ وَيَكُونُ الوَلاَءُ لِي، فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَّرْتُهُ ذَلِكَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ابْتَاعِيهَا، فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ» ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى المِنْبَرِ، فَقَالَ: «مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِي كِتَابِ اللَّهِ، مَنِ اشْتَر...

Sahi-Bukhari : Conditions (Chapter: Al-Mukatab conditions which contradict Allah's Laws )

مترجم: BukhariWriterName

2735. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ان کے پاس حضرت بریرہ  ؓ آئیں اور ان سے بدل کتابت کے متعلق تعاون کا سوال کیا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا: اگر تو چاہے تو میں تیرے مالکان کو بدل کتابت ادا کر دیتی ہوں۔ لیکن ولا میرے لیے ہو گی۔ پھر جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ سے اس کا ذکر کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے خرید کر آزاد کردو۔ ولا تو اسی کے لیے ہے جو آزاد کرے۔‘‘ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ’’ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے۔ جو ایسی شرطیں عائد کرتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ہیں؟ آگاہ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3475. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا وَمَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَهُ أُسَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ فَاخْتَطَبَ ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا أَهْلَكَ الَّذِينَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِ...

Sahi-Bukhari : Prophets (Chapter: )

مترجم: BukhariWriterName

3475. حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: قبیلہ مخزوم کی ایک عورت نے چوری کرلی تو قریش اس کے معاملے میں بہت پریشان ہوئے۔ انھوں نے آپس میں مشورہ کیا کہ اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے کون گفتگو کرے؟طے پایا کہ صرف حضرت اسامہ بن زید ؓ جو رسول اللہ ﷺ کے محبوب ہیں وہ آپ سے اس کے متعلق بات کرنے کی جراءت کرسکتے ہیں، چنانچہ حضرت اسامہ  ؓنے اس کے متعلق آپ سے سفارش کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(اے اسامہ!) کیا تم اللہ کی حدود میں سے کسی حد کے متعلق سفارش کرتے ہو؟‘‘ پھر آپ نے کھڑے ہوکر خطبہ دیا اور فرمایا: ’’تم سے پہلے لوگوں کو ...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ ذِكْرِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3733. وحَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: ذَهَبْتُ أَسْأَلُ الزُّهْرِيَّ، عَنْ حَدِيثِ المَخْزُومِيَّةِ فَصَاحَ بِي، قُلْتُ لِسُفْيَانَ: فَلَمْ تَحْتَمِلْهُ عَنْ أَحَدٍ؟ قَالَ: وَجَدْتُهُ فِي كِتَابٍ كَانَ كَتَبَهُ أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ سَرَقَتْ، فَقَالُوا: مَنْ يُكَلِّمُ فِيهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَلَمْ يَجْتَرِئْ أَحَدٌ أَنْ يُكَلِّمَهُ، فَكَلَّمَهُ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، فَقَالَ: «إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَ إِذَا سَرَقَ فِيهِمُ الشَّرِيفُ تَرَكُوهُ، وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمُ ال...

Sahi-Bukhari : Companions of the Prophet (Chapter: Narrations about Usama bin Zaid )

مترجم: BukhariWriterName

3733. حضرت عائشہ  ؓ   ہی سے روایت ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت نے چوری کی تو لوگوں نے کہا کہ اس کے متعلق نبی ﷺ سے کون بات کرے گا؟ آخر کسی کو آپ سے گفتگو کرنے کی جرات نہ ہوئی۔ پھر حضرت اسامہ بن زید  ؓ نے آپ سے بات کی۔ تو آپ نے فرمایا: ’’بنی اسرائیل کا یہی طریقہ تھا کہ جب ان میں سے کوئی معزز شخص چوری کرتا تو اس کو چھوڑدیتے۔ اور جب کوئی کمزور چوری کرتا تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالتے۔ (سنو!)اگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیتا۔‘‘ ...