1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ لاَ يُسْأَلُ أَهْلُ الشِّرْكِ عَنِ الشَّهَاد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2685. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: يَا مَعْشَرَ المُسْلِمِينَ، كَيْفَ تَسْأَلُونَ أَهْلَ الكِتَابِ، وَكِتَابُكُمُ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَى نَبِيِّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثُ الأَخْبَارِ بِاللَّهِ، تَقْرَءُونَهُ لَمْ يُشَبْ، وَقَدْ حَدَّثَكُمُ اللَّهُ أَنَّ أَهْلَ الكِتَابِ بَدَّلُوا مَا كَتَبَ اللَّهُ وَغَيَّرُوا بِأَيْدِيهِمُ الكِتَابَ، فَقَالُوا: هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا، أَفَلاَ يَنْهَاكُمْ مَ...

Sahi-Bukhari : Witnesses (Chapter: Al-Mushrikun should not be asked to give witness )

مترجم: BukhariWriterName

2685. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: اے جماعت اہل اسلام! تم اہل کتاب سے کیونکر سوال کرتے ہو؟ حالانکہ تمہاری کتاب جو اللہ نے اپنے نبی کریم ﷺ پر نازل کی ہے وہ تو اللہ کی طرف سے تازہ خبریں دینے والی ہے جسے تم خود پڑھتے ہو۔ اس میں کسی قسم کی ملاوٹ نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے تمھیں بتایا ہے کہ اہل کتاب نے اللہ کی کتاب کو بدل ڈالا ہے اور اس میں اپنے ہاتھوں سے تبدیلی کرکے پھر کہہ دیا: ’’یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اس کے ذریعے سے وہ معمولی سا مفادحاصل کرلیں۔‘‘ کیا وہ علم جو تمھیں اللہ کی طرف سے ملا ہے اس نے تمھیں ان سے سوال کرنے سے منع ن...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَمَّارٍ وَحُذَيْفَةَ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3742. حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَدِمْتُ الشَّأْمَ فَصَلَّيْتُ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ قُلْتُ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا صَالِحًا فَأَتَيْتُ قَوْمًا فَجَلَسْتُ إِلَيْهِمْ فَإِذَا شَيْخٌ قَدْ جَاءَ حَتَّى جَلَسَ إِلَى جَنْبِي قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا أَبُو الدَّرْدَاءِ فَقُلْتُ إِنِّي دَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُيَسِّرَ لِي جَلِيسًا صَالِحًا فَيَسَّرَكَ لِي قَالَ مِمَّنْ أَنْتَ قُلْتُ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ قَالَ أَوَلَيْسَ عِنْدَكُمْ ابْنُ أُمِّ عَبْدٍ صَاحِبُ النَّعْلَيْنِ وَالْوِسَادِ وَالْمِطْهَرَةِ وَفِيكُمْ الَّذِي أَجَارَهُ اللَّهُ م...

Sahi-Bukhari : Companions of the Prophet (Chapter: The virtues of ‘Ammar and Hudhaifa رضي الله عنهما )

مترجم: BukhariWriterName

3742. حضرت علقمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں شام کے علاقے میں آیا، دورکعت نماز پڑھی، پھر اللہ سے دعا کی: اے اللہ!مجھے کوئی نیک ساتھی عطا فرما۔ پھر میں ایک قوم کے پاس گیا اور ان کی مجلس میں بیٹھ گیا۔ تھوڑی ہی دیر بعد ایک بزرگ آئے اور میرے پاس بیٹھ گئے۔ میں نے پوچھا: یہ بزرگ کون ہیں؟لوگوں نے بتایا کہ یہ حضرت ابو درداء  ؓ ہیں۔ میں نے کہا: آج میں نے اللہ سے دعاکی تھی کہ مجھےنیک ساتھی عنایت کرے۔ تو اللہ تعالیٰ نے، آپ کو، مجھے عطا فرمایاہے، حضرت ابودرداء  ؓ نے فرمایا: تم کن لوگوں میں سے ہو؟میں نے کہا: اہل کوفہ سے ہوں۔ انھوں نے فرمایا: کیا تم میں آپ ﷺ کے نعلین...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَمَّارٍ وَحُذَيْفَةَ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3743. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ ذَهَبَ عَلْقَمَةُ إِلَى الشَّأْمِ فَلَمَّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ قَالَ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا صَالِحًا فَجَلَسَ إِلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ مِمَّنْ أَنْتَ قَالَ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ قَالَ أَلَيْسَ فِيكُمْ أَوْ مِنْكُمْ صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي لَا يَعْلَمُهُ غَيْرُهُ يَعْنِي حُذَيْفَةَ قَالَ قُلْتُ بَلَى قَالَ أَلَيْسَ فِيكُمْ أَوْ مِنْكُمْ الَّذِي أَجَارَهُ اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي مِنْ الشَّيْطَانِ يَعْنِي عَمَّارًا قُلْتُ بَلَى قَالَ أَلَيْسَ فِيك...

Sahi-Bukhari : Companions of the Prophet (Chapter: The virtues of ‘Ammar and Hudhaifa رضي الله عنهما )

مترجم: BukhariWriterName

3743. حضرت ابراہیم نخعی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت علقمہ  ؓ  ملک شام گئے اور مسجد میں داخل ہوئے تو دعا کی: اےاللہ! مجھے اچھا ساتھی عنایت فرما۔ تو وہ حضرت ابو درداء  ؓ کے پاس بیٹھے۔ انھوں نے فرمایا: تم کن لوگوں میں سے ہو؟حضرت علقمہ نے کہا: اہل کوفہ سےہوں۔ حضرت ابو درداء  ؓ  نے فرمایا: کیا تم میں وہ رازداں نہیں ہیں جو ایسے بھیدوں سے واقف تھے جنھیں ان کے سوا اور کوئی نہیں جانتا تھا، یعنی حضرت حذیفہ  ؓ  ؟راوی کہتے ہیں۔ میں نے کہا: کیوں نہیں، موجود ہیں۔ پھر انھوں نے پوچھا: کیا تم میں وہ شخص نہیں ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ کی ...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3761. حَدَّثَنَا مُوسَى عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ دَخَلْتُ الشَّأْمَ فَصَلَّيْتُ رَكْعَتَيْنِ فَقُلْتُ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا فَرَأَيْتُ شَيْخًا مُقْبِلًا فَلَمَّا دَنَا قُلْتُ أَرْجُو أَنْ يَكُونَ اسْتَجَابَ قَالَ مِنْ أَيْنَ أَنْتَ قُلْتُ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ قَالَ أَفَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ صَاحِبُ النَّعْلَيْنِ وَالْوِسَادِ وَالْمِطْهَرَةِ أَوَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ الَّذِي أُجِيرَ مِنْ الشَّيْطَانِ أَوَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي لَا يَعْلَمُهُ غَيْرُهُ كَيْفَ قَرَأَ ابْنُ أُمِّ عَبْدٍ وَاللَّيْلِ فَقَرَأْتُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَل...

Sahi-Bukhari : Companions of the Prophet (Chapter: The merits of 'Abdullah bin Mas’ud رضي الله عنه )

مترجم: BukhariWriterName

3761. حضرت علقمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں شام پہنچا تو سب سے پہلے میں نے دو رکعت نماز پڑھی اوردعامانگی: اے اللہ!مجھے کسی نیک ساتھی کی رفاقت نصیب ہو، چنانچہ میں نے دیکھا کہ ایک بزرگ آرہے ہیں۔ جب وہ قریب آگئے تو میں نے(دل میں) کہا: شاید میری دعا قبول ہوگئی ہے۔ انھوں نے پوچھا: آپ کہاں سے ہیں؟میں نے عرض کیا: کوفہ کا رہنے والا ہوں۔ انھوں نے فرمایا: کیا تمہارے ہاں صاحب نعلین، صاحب وسادہ اور صاحب مطہرہ نہیں ہیں؟کیا تمہارے پاس وہ شخصیت نہیں ہے جسے شیطان مردود سے پناہ مل چکی ہے؟کیا تمہارے ہاں سربستہ راز جاننے والے نہیں ہیں، جن رازوں کو ان کے سوا اور کوئی نہیں جانتا؟پ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4049. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ سَمِعَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ فَقَدْتُ آيَةً مِنْ الْأَحْزَابِ حِينَ نَسَخْنَا الْمُصْحَفَ كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِهَا فَالْتَمَسْنَاهَا فَوَجَدْنَاهَا مَعَ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيِّ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ فَأَلْحَقْنَاهَا فِي سُورَتِهَا فِي الْمُصْحَفِ...

Sahi-Bukhari : Military Expeditions led by the Prophet (pbuh) (Al-Maghaazi) (Chapter: The Ghazwa of Uhud )

مترجم: BukhariWriterName

4049. حضرت زید بن ثابت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب ہم نے قرآن لکھنا شروع کیا تو مجھے سورہ احزاب کی ایک آیت نہ ملی۔ میں رسول اللہ ﷺ کو وہ پڑھتے سنا کرتا تھا۔ ہم نے تلاش کی تو وہ آیت ہمیں حضرت خزیمہ بن ثابت انصاری کے پاس سے دستیاب ہوئی۔ وہ آیت یہ تھی: ’’اہل ایمان میں سے کچھ ایسے مرد ہیں جنہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچ (پورا) کر دکھایا۔ پھر ان میں سے کچھ تو اپنی نذر پوری کر چکے اور کچھ انتظار کر رہے ہیں۔‘‘  پھر ہم نے اس آیت کو قرآن کریم کی اُس سورت میں ذکر کر دیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4530. حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ قُلْتُ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا قَالَ قَدْ نَسَخَتْهَا الْآيَةُ الْأُخْرَى فَلِمَ تَكْتُبُهَا أَوْ تَدَعُهَا قَالَ يَا ابْنَ أَخِي لَا أُغَيِّرُ شَيْئًا مِنْهُ مِنْ مَكَانِهِ...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: "And those of you who die and leave wives behind them, they (the wives) shall wait (as regards their marriage) for four months and ten days. Then when they have fulfilled their term, there is no sin on you if they (the wives) dispose of themselve )

مترجم: BukhariWriterName

4530. حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمان بن عفان ؓ سے عرض کی: آیت کریمہ: "تم میں سے جو لوگ فوت ہو جائیں اور ان کی بیویاں موجودہوں تو وہ اپنی بیویوں کے حق میں وصیت کر جائیں ۔۔" اسے دوسری آیت نے منسوخ کر دیا ہے، لہذا تم اسے قرآن میں کیوں لکھ رہے ہو یا اس کو قرآن میں کیوں چھوڑ رہے ہو؟ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا: اے میرے بھتیجے! میں قرآن میں سے کوئی چیز اس کی جگہ سے تبدیل نہیں کروں گا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4536. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الْأَسْوَدِ وَيَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ الشَّهِيدِ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ قَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ قُلْتُ لِعُثْمَانَ هَذِهِ الْآيَةُ الَّتِي فِي الْبَقَرَةِ وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا إِلَى قَوْلِهِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ قَدْ نَسَخَتْهَا الْأُخْرَى فَلِمَ تَكْتُبُهَا قَالَ تَدَعُهَا يَا ابْنَ أَخِي لَا أُغَيِّرُ شَيْئًا مِنْهُ مِنْ مَكَانِهِ قَالَ حُمَيْدٌ أَوْ نَحْوَ هَذَا...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: "And those of you who die and leave behind wives ..." (V.2:240) )

مترجم: BukhariWriterName

4536. حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عثمان ؓ سے عرض کی کہ یہ آیت جو سورہ بقرہ میں ہے: "تم میں سے جو لوگ وفات پا جائیں اور اپنی بیویاں چھوڑ جائیں،  ان پر اپنی بیویوں کے حق میں وصیت کرنا لازم ہے کہ انہیں خرچ دیا جائے اور انہیں ایک سال تک گھر سے نہ نکالا جائے۔" اسے تو دوسری آیت نے منسوخ کر دیا ہے تو اب آپ اسے کیوں لکھتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: اے میرے بھتیجے! اس موضوع کو چھوڑ دیں۔ میں قرآن کا کوئی لفظ اس کی جگہ سے نہیں بدل سکتا۔ (راوی حدیث) حمید کہتے ہیں کہ یا حضرت عثمان ؓ نے اس طرح کا کوئی ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَاب {وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4943. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ دَخَلْتُ فِي نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ الشَّأْمَ فَسَمِعَ بِنَا أَبُو الدَّرْدَاءِ فَأَتَانَا فَقَالَ أَفِيكُمْ مَنْ يَقْرَأُ فَقُلْنَا نَعَمْ قَالَ فَأَيُّكُمْ أَقْرَأُ فَأَشَارُوا إِلَيَّ فَقَالَ اقْرَأْ فَقَرَأْتُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى قَالَ أَنْتَ سَمِعْتَهَا مِنْ فِي صَاحِبِكَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَأَنَا سَمِعْتُهَا مِنْ فِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَؤُلَاءِ يَأْبَوْنَ عَلَيْنَا...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: "By the day as it appears in brightness." (V.92:2) )

مترجم: BukhariWriterName

4943. حضرت علقمہ بن قیس سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے چند تلامذہ کے ہمراہ شام کے علاقے میں گیا۔ حضرت ابوالدرداء ؓ نے جب ہماری آمد کا سنا تو ہماری ملاقات کے لیے تشریف لائے اور فرمایا: کیا تم میں سے کوئی قرآن مجید کے قاری بھی ہیں؟ ہم نے عرض کی: جی ہاں۔ پھر فرمایا: تم میں سب سے اچھا قاری کون ہے؟ ساتھیوں نے میری طرف اشارہ کیا تو انہوں نے فرمایا: پڑھو۔ میں نے تلاوت شروع کی: ﴿وَٱلَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ ﴿١﴾ وَٱلنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّىٰ ﴿٢﴾ وَمَا خَلَقَ ٱلذَّكَرَ وَٱلْأُنثَىٰٓ ﴿٣﴾ حضرت ابوالدرداء ؓ نے پوچھا: کیا تم نے...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالأُنْثَى...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4944. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَدِمَ أَصْحَابُ عَبْدِ اللَّهِ عَلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ فَطَلَبَهُمْ فَوَجَدَهُمْ فَقَالَ أَيُّكُمْ يَقْرَأُ عَلَى قِرَاءَةِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُلُّنَا قَالَ فَأَيُّكُمْ أَحْفَظُ فَأَشَارُوا إِلَى عَلْقَمَةَ قَالَ كَيْفَ سَمِعْتَهُ يَقْرَأُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى قَالَ عَلْقَمَةُ وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى قَالَ أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ هَكَذَا وَهَؤُلَاءِ يُرِيدُونِي عَلَى أَنْ أَقْرَأَ وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالْأُنْثَى وَاللَّهِ لَا أُتَابِعُهُمْ...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: "By Him Who created male and female." (V.92:3) )

مترجم: BukhariWriterName

4944. حضرت ابراہیم نخعی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے کچھ تلامذہ حضرت ابو درداء ؓ کے ہاں (شام) آئے۔ حضرت ابو درداء ؓ نے تلاش کے بعد انہیں پا لیا، پھر پوچھا کہ تم میں سے کون حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی قراءت کے مطابق قراءت کر سکتا ہے؟ انہوں نے کہا: ہم سب کر سکتے ہیں۔ پھر انہوں نے دریافت کیا: تم میں سے کس کو ان کی قراءت زیادہ محفوظ ہے؟ سب نے حضرت علقمہ کی طرف اشارہ کیا۔ حضرت ابوالدرداء ؓ نے پوچھا کہ تم نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کو سورہ (وَٱلَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ) کی قراءت کرتے کس طرح سنا ہے؟ علقمہ نے کہا: وہ


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ مَنْ أُلْقِيَ لَهُ وِسَادَةٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6278.01. ح وَحَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: ذَهَبَ عَلْقَمَةُ، إِلَى الشَّأْمِ، فَأَتَى المَسْجِدَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ ارْزُقْنِي جَلِيسًا، فَقَعَدَ إِلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ، فَقَالَ: مِمَّنْ أَنْتَ؟ قَالَ: مِنْ أَهْلِ الكُوفَةِ؟ قَالَ: أَلَيْسَ فِيكُمْ صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي كَانَ لاَ يَعْلَمُهُ غَيْرُهُ - يَعْنِي حُذَيْفَةَ - أَلَيْسَ فِيكُمْ - أَوْ كَانَ فِيكُمْ - الَّذِي أَجَارَهُ اللَّهُ عَلَى لِسَانِ رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الشَّيْطَانِ - يَعْنِي عَمَّارًا - أَوَلَيْسَ فِيكُمْ صَاحِبُ السِّوَاكِ وَالوِسَادِ - يَعْنِ...

Sahi-Bukhari : Asking Permission (Chapter: Anyone for whom a cushion was put )

مترجم: BukhariWriterName

6278.01. حضرت علقمہ سے روایت ہے کہ وہ ایک مرتبہ ملک شام گئے وہاں مسجد میں جا کر دو رکعتیں ادا کیں پھر یہ دعا کی: اے اللہ! مجھے کوئی (اچھا) ہم نشین عطا فرما، چنانچہ وہ حضرت ابو درداء کی مجلس میں پہچنے تو انہوں نے دریافت کیا: تم کہاں سے آئے ہو؟ میں نے کہا: میں کوفہ سے آیا ہوں۔ انہوں نے فرمایا: کیا تمہارے ہاں راز دان نہیں، جن کو ان کے علاوہ کوئی جانتا یعنی حضرت حذیفہ ؓ ؟ کیا تمہارے اندر وہ شخص نہیں جسے اللہ تعالٰی نے اپنے رسول اللہ ﷺ کی زبانی شیطان سے پناہ دی تھی؟ اشارہ حضرت عمار بن یاسر ؓ کی طرف تھا۔ اور کیا تمہارے پاس صاحب مسواک اور صاحب وسادہ (تکیہ) نہیں ہیں؟ اس سے مقص...