1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابُ أَدَاءِ الخُمُسِ مِنَ الإِيمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

53. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الجَعْدِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ: كُنْتُ أَقْعُدُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ يُجْلِسُنِي عَلَى سَرِيرِهِ فَقَالَ: أَقِمْ عِنْدِي حَتَّى أَجْعَلَ لَكَ سَهْمًا مِنْ مَالِي فَأَقَمْتُ مَعَهُ شَهْرَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ القَيْسِ لَمَّا أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ القَوْمُ؟ - أَوْ مَنِ الوَفْدُ؟ -» قَالُوا: رَبِيعَةُ. قَالَ: «مَرْحَبًا بِالقَوْمِ، أَوْ بِالوَفْدِ، غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى»، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيكَ إِلَّا فِي الشَّهْرِ الحَرَامِ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَكَ هَذَا ا...

Sahi-Bukhari : Belief (Chapter: To pay Al-Khumus (one-fifth of the war booty to be given in Allah's Cause) is a part of faith )

مترجم: BukhariWriterName

53. حضرت ابوجمرہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھا کرتا تھا۔ وہ مجھے خاص اپنے تخت پر بٹھاتے۔ ایک دفعہ کہنے لگے: تم میرے پاس کچھ روز اقامت کرو، میں تمہارے لیے اپنے مال میں سے کچھ حصہ مقرر کر دوں گا۔ تو میں ان کے ہاں دو ماہ تک اقامت پذیر رہا۔ پھر انہوں نے فرمایا: جب وفد عبدالقیس نبیﷺ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ کون لوگ ہیں یا کون سے نمائندے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: ہم خاندان ربیعہ کے لوگ ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم آرام کی جگہ آئے ہو، نہ ذلیل ہو گے اور نہ شرمندہ!‘‘  پھر ان لوگوں نے عرض کیا: ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ تَحْرِيضِ النَّبِيِّ ﷺ وَفْدَ عَبْدِ القَيْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

87. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ: كُنْتُ أُتَرْجِمُ بَيْنَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَبَيْنَ النَّاسِ، فَقَالَ: إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ القَيْسِ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَنِ الوَفْدُ أَوْ مَنِ القَوْمُ» قَالُوا: رَبِيعَةُ فَقَالَ: «مَرْحَبًا بِالقَوْمِ أَوْ بِالوَفْدِ، غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى» قَالُوا: إِنَّا نَأْتِيكَ مِنْ شُقَّةٍ بَعِيدَةٍ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَكَ هَذَا الحَيُّ مِنْ كُفَّارِ مُضَرَ، وَلاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيَكَ إِلَّا فِي شَهْرٍ حَرَامٍ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نُخْبِرُ بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا...

Sahi-Bukhari : Knowledge (Chapter: The Prophet (saws) urged the people (mission) of 'Abdul Qais to memorize the faith and the (religious) knowledge (as he explained to them) and to inform (convey) to their people whom they left behind (at home) )

مترجم: BukhariWriterName

87. حضرت ابوجمرہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت ابن عباس ؓ اور لوگوں کے درمیان ترجمانی کے فرائض انجام دیتا تھا۔ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: قبیلہ عبدالقیس کا وفد نبی ﷺ کی خدمت میں آیا تو آپ نے فرمایا: ’’کون سا وفد ہے یا یہ کون لوگ ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: ربیعہ خاندان سے۔ آپ نے قوم یا وفد کو کہا: ’’خوش آمدید، نہ رسوا ہوئے اور نہ ندامت ہی کی کوئی بات ہے۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: ہم بہت دور دراز کی مسافت سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں۔ ہمارے اور آپ کے درمیان کفار مضر کا یہ قبیلہ حائل ہے، اس لیے ہم حرمت والے مہینو...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ يَلْبَسُ أَحْسَنَ مَا يَجِدُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

886. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَى حُلَّةً سِيَرَاءَ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ اشْتَرَيْتَ هَذِهِ فَلَبِسْتَهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلِلْوَفْدِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فِي الْآخِرَةِ ثُمَّ جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا حُلَلٌ فَأَعْطَى عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْهَا حُلَّةً فَقَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَسَوْتَنِيه...

Sahi-Bukhari : Friday Prayer (Chapter: To wear the best clothes (for the Jumu'ah prayer) )

مترجم: BukhariWriterName

886. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ نے مسجد کے دروازے کے پاس ایک ریشمی جوڑا فروخت ہوتے دیکھا تو عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر آپ اسے خرید لیں تو اچھا ہے تاکہ جمعہ اور سفیروں کی آمد کے وقت اسے زیب تن فر لیا کریں؟ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے تو وہ شخص پہنے گا جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔‘‘ اس کے بعد کہیں سے رسول اللہ ﷺ کے پاس اس قسم کے ریشمی جوڑے آ گئے۔ ان میں سے آپ نے ایک جوڑا عمر ؓ کو بھی دیا۔ حضرت عمر ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے مجھے یہ جوڑا عنایت فرمایا ہے، حالانکہ آپ خود ہی حلہ عطارد کے متعلق کچھ فرما چکے ہیں؟ رسول ا...


4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابٌ فِي العِيدَيْنِ وَالتَّجَمُّلِ فِيهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

948. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ أَخَذَ عُمَرُ جُبَّةً مِنْ إِسْتَبْرَقٍ تُبَاعُ فِي السُّوقِ فَأَخَذَهَا فَأَتَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْتَعْ هَذِهِ تَجَمَّلْ بِهَا لِلْعِيدِ وَالْوُفُودِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَذِهِ لِبَاسُ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فَلَبِثَ عُمَرُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَلْبَثَ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجُبَّةِ دِيبَاجٍ فَ...

Sahi-Bukhari : The Two Festivals (Eids) (Chapter: The two Eid and sprucing oneself up on them )

مترجم: BukhariWriterName

948. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت عمر ؓ نے ایک ریشمی جبہ لیا جو بازار میں فروخت ہو رہا تھا، پھر اسے لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ اسے خرید لیں تاکہ عید کے دن اور وفود کی آمد کے وقت زیب تن فر کر خود کو آراستہ کیا کریں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو ان لوگوں کا لباس ہے جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘ حضرت عمر ؓ، جس قدر اللہ کو منظور تھا، ٹھہرے رہے، پھر رسول اللہ ﷺ نے ان کے پاس ایک ریشمی جبہ بھیجا۔ حضرت عمر ؓ اسے لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ نے ت...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ هَدِيَّةِ مَا يُكْرَهُ لُبْسُهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2612. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَى عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ حُلَّةً سِيَرَاءَ عِنْدَ بَابِ المَسْجِدِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوِ اشْتَرَيْتَهَا، فَلَبِسْتَهَا يَوْمَ الجُمُعَةِ وَلِلْوَفْدِ، قَالَ: «إِنَّمَا يَلْبَسُهَا مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ فِي الآخِرَةِ»، ثُمَّ جَاءَتْ حُلَلٌ، فَأَعْطَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمَرَ مِنْهَا حُلَّةً، وَقَالَ: أَكَسَوْتَنِيهَا، وَقُلْتَ فِي حُلَّةِ عُطَارِدٍ مَا قُلْتَ؟ فَقَالَ: «إِنِّي لَمْ أَكْسُكَهَا لِتَلْبَسَهَا»، فَكَسَاهَا عُمَرُ أَخًا لَهُ بِمَ...

Sahi-Bukhari : Gifts (Chapter: A gift of clothes, wearing of which is disliked )

مترجم: BukhariWriterName

2612. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ حضرت عمر  ؓ بن خطاب نے مسجد کے دروازے کے پاس ایک ریشمی جوڑا فروخت ہوتے دیکھاتو عرض کرنے لگے: اللہ کے رسول ﷺ ! کیا ہی اچھا ہو اگرآپ اسےخرید لیں اور جمعے کے دن، نیز کسی وفد کی آمد کے موقع پر اسے زیب تن فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ایسے جوڑے تو وہ پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔‘‘ پھر کچھ اور جوڑے آئے تو رسول اللہ ﷺ نے ان میں سے ایک حضرت عمر  ؓ  کو بھیج دیا۔ حضرت عمر  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !آپ یہ خلعت مجھے عنائیت فرما رہے ہیں، حالانکہ آپ نے حلہ عطارد کے ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ الهَدِيَّةِ لِلْمُشْرِكِينَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2619. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَى عُمَرُ حُلَّةً عَلَى رَجُلٍ تُبَاعُ، فَقَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ابْتَعْ هَذِهِ الحُلَّةَ تَلْبَسْهَا يَوْمَ الجُمُعَةِ، وَإِذَا جَاءَكَ الوَفْدُ؟ فَقَالَ: «إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذَا مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ فِي الآخِرَةِ»، فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا، بِحُلَلٍ، فَأَرْسَلَ إِلَى عُمَرَ مِنْهَا بِحُلَّةٍ، فَقَالَ عُمَرُ: كَيْفَ أَلْبَسُهَا وَقَدْ قُلْتَ فِيهَا مَا قُلْتَ؟ قَالَ: «إِنِّي لَمْ أَ...

Sahi-Bukhari : Gifts (Chapter: Giving presents to Al-Mushrikun )

مترجم: BukhariWriterName

2619. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عمر  ؓ نے ایک شخص کو ریشمی حلہ فروخت کرتے ہوئے دیکھا تو انھوں نے نبی ﷺ سے عرض کیا: آپ اس حلے کو خرید لیں۔ تاکہ جمعے کے دن، نیز جب آپ کے پاس وفد آئے تو اسے زیب تن فرمائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ایسا لباس وہ لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔‘‘ پھر (ایسا ہوا) کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس اس قسم کے چند حلے لائے گئے تو آپ نے ان میں سے ایک حضرت عمر  ؓ کو بھیج دیا۔ حضرت عمر  ؓ نے عرض کیا: میں اس کو کیونکر پہن سکتا ہوں جبکہ آپ نے اس کے متعلق جو کچھ فرمانا تھا، فر چکے ہیں۔...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ التَّجَمُّلِ لِلْوُفُودِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3054. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: وَجَدَ عُمَرُ حُلَّةَ إِسْتَبْرَقٍ تُبَاعُ فِي السُّوقِ، فَأَتَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْتَعْ هَذِهِ الحُلَّةَ، فَتَجَمَّلْ بِهَا لِلْعِيدِ وَلِلْوُفُودِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا هَذِهِ لِبَاسُ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ، أَوْ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ» فَلَبِثَ مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ ع...

Sahi-Bukhari : Fighting for the Cause of Allah (Jihaad) (Chapter: Sprucing oneself up before receiving a delegation )

مترجم: BukhariWriterName

3054. حضرت ابن عمر  ؓسے روایت ہے کہ حضرت عمر  ؓ نے ایک ریشمی جوڑا بازار میں فروخت ہوتا پایا تو وہ اسے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لائے اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !آپ یہ جوڑا خریدلیں تاکہ عید اور وفودکی آمد پر اسے زیب تن کیا کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ لباس تو ان لوگوں کے لیے ہے جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔‘‘ یا (فرمایا: )’’یہ تو وہی لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے جتنے دن چاہا حضرت عمر  ؓ خاموش رہے آخر ایک دن نبی ﷺ نے ایک ریشمی جبہ حضرت عمر  ؓ کے پ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ وَفْدِ عَبْدِ القَيْسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4368. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِنَّ لِي جَرَّةً يُنْتَبَذُ لِي نَبِيذٌ فَأَشْرَبُهُ حُلْوًا فِي جَرٍّ إِنْ أَكْثَرْتُ مِنْهُ فَجَالَسْتُ الْقَوْمَ فَأَطَلْتُ الْجُلُوسَ خَشِيتُ أَنْ أَفْتَضِحَ فَقَالَ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ غَيْرَ خَزَايَا وَلَا النَّدَامَى فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ الْمُشْرِكِينَ مِنْ مُضَرَ وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي أَشْهُرِ الْحُرُمِ حَدِّثْنَا بِجُم...

Sahi-Bukhari : Military Expeditions led by the Prophet (pbuh) (Al-Maghaazi) (Chapter: The delegation of ‘Abdul-Qais )

مترجم: BukhariWriterName

4368. حضرت ابو جمرہ سے روایت ہے، انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا: میرا ایک مٹکا ہے جس میں میرے لیے نبیذ، یعنی کھجور کا شربت تیار کیا جاتا ہے۔ میں اسے میٹھا کر کے پیتا رہتا ہوں۔ اگر میں س سے زیادہ پی لوں اور قوم میں دیر تک بیٹھا رہوں تو مجھے خطرہ رہتا ہے کہ مبادا رسوا ہو جاؤں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا کہ عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ’’قوم کا آنا مبارک ہو، رسوا اور شرمندہ ہو کر نہیں آئے۔‘‘ انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے اور آپ کے درمیان قبیلہ مضر کے مشرک رہتے ہیں، اس لیے ہم آپ کے پاس حرمت والے مہینوں کے سوا نہیں آ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الحَرِيرِ لِلنِّسَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5841. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنِي جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَأَى حُلَّةً سِيَرَاءَ تُبَاعُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوِ ابْتَعْتَهَا تَلْبَسُهَا لِلْوَفْدِ إِذَا أَتَوْكَ وَالجُمُعَةِ؟ قَالَ: «إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ» وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْدَ ذَلِكَ إِلَى عُمَرَ حُلَّةً سِيَرَاءَ حَرِيرٍ كَسَاهَا إِيَّاهُ، فَقَالَ عُمَرُ: كَسَوْتَنِيهَا، وَقَدْ سَمِعْتُكَ تَقُولُ فِيهَا مَا قُلْتَ؟ فَقَالَ: «إِنَّمَا بَعَثْتُ إِلَيْكَ لِتَبِيعَهَا، أَوْ تَكْسُوَهَا»...

Sahi-Bukhari : Dress (Chapter: Silk for women )

مترجم: BukhariWriterName

5841. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے ایک دھاری داد ریشمی جوڑا فروخت ہوتے دیکھا تو عرض کی: اللہ کے رسول! آپ اسے خرید لیں تاکہ وفود سے ملاقات کے وقت اور جمع کے دن اسے زیب تن کیا کریں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے وہ پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔“ اس کے بعد خود نبی ﷺ نے ایک دھاری دار ریشمی جوڑا حضرت عمر بن خطاب ؓ کے پاس بطور ہدیہ بھیجا حضرت عمر بن خطاب ؓنے عرض کیا: آپ نے مجھے یہ جوڑا عنایت فرمایا ہے حالانکہ میں خود آپ سے اس کے متعلق وہ بات سن چکا ہوں جو آپ نے فرمائی تھی؟ آپ نے فرمایا: ”میں نے تجھے یہ جوڑا اس لیے دیا ہ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ صِلَةِ الأَخِ المُشْرِكِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5981. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ: رَأَى عُمَرُ حُلَّةَ سِيَرَاءَ تُبَاعُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ابْتَعْ هَذِهِ وَالبَسْهَا يَوْمَ الجُمُعَةِ، وَإِذَا جَاءَكَ الوُفُودُ. قَالَ: «إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ» فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا بِحُلَلٍ، فَأَرْسَلَ إِلَى عُمَرَ بِحُلَّةٍ، فَقَالَ: كَيْفَ أَلْبَسُهَا وَقَدْ قُلْتَ فِيهَا مَا قُلْتَ؟ قَالَ: «إِنِّي لَمْ أُعْطِكَهَا لِتَلْبَسَهَا، وَلَكِنْ تَبِيعُهَا أَوْ تَكْسُو...

Sahi-Bukhari : Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: To be good to one's brother who is a Mushrik )

مترجم: BukhariWriterName

5981. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے ایک ریشمی دھاری دار جوڑا فروخت ہوتے دیکھا تو کہا: اللہ کے رسول! آپ اسے خرید لیں تاکہ جمعہ کے دن اور وفود کی آمد پر اسے زیب تن کیا کریں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے تو صرف وہ پہننا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔“ اس کے بعد نبی ﷺ کے پاس اس طرح کے کئی ریشمی جوڑے آئے تو آپ نے ایک جوڑا حضرت عمر بن خطاب ؓ کو بھیج دیا۔ انہوں نے کہا: میں اسے کیونکر پہن سکتا ہوں جبکہ آپ نے قبل ازیں اس کے متعلق فرمایا تھا وہ فرمایا تھا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے یہ تمہیں پہننے کے لیے نہیں بھیجا بلکہ اس لیے ...